اسلام آباد،مظفرآباد (وقائع نگار، 92 نیوز رپورٹ، نیوزایجنسیاں،نیٹ نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان نے قراردیا ہے کہ بھارت جو مرضی کر لے کشمیرپر اسکے اقدام کوقبول نہیں کیا جائیگا جبکہ کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کیلئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے آزاد کشمیر کا دورہ کیا۔تفصیل کے مطابق گزشتہ روز وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ، وزیر دفاع پرویزخٹک اورمعاون خصوصی قومی سلامتی معید یوسف نے عسکری حکام کے ہمراہ ایل اوسی سیکٹرچری کوٹ کا دورہ کیا۔ عسکری حکام کی طرف سے بریفنگ میں بتایا بھارت میں لائن آف کنٹرول پر رہنے والے سویلینز کو ہٹا دیا گیا ، یہ بھی بتایا کہ پاک فوج کی جانب سے کس طرح بھارتی فوج کی چوکیوں کو نقصان پہنچایا جاتا ہے ۔ وزیرخارجہ نے لائن آف کنٹرول پرتعینات پاک فوج کے جوانوں کی عظمت، ہمت اورجذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہپوری قوم اپنے ان جری سپوتوں کی جوانمردی اوربہادری پرفخرکرتی ہے ۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت جو مرضی کر لے ، کشمیریوں نے 5 اگست کے اقدام کو مسترد کردیا ہے ،پانچ اگست کے اقدام کوکوئی قبول نہیں کریگا۔ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد جاری رہے گی۔پاکستانی قوم کشمیریوں کیساتھ کھڑی ہے ۔ کشمیر یوں سے اظہاریکجہتی کیلئے وزیراعظم عمران خان پانچ اگست کو مظفرآباد میں مظاہرے میں شرکت اور حریت قیادت سے ملاقات کرینگے ۔وزیر اعظم ہاؤس آزاد کشمیر میں شاہ محمود قریشی نے معید یوسف کیساتھ وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر سے ملاقات بھی کی اور کل پانچ اگست کو یوم استحصال کے طور پر منانے سے متعلق لائحہ عمل،مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔راجہ فاروق حیدر نے کہا پاکستان کشمیریوں کا دنیا بھر میں واحد وکیل ہے ۔ نہتے کشمیری دنیا کی چوتھی بڑی فوجی قوت کا ڈٹ کرمقابلہ کررہے ہیں۔ پاکستانی قوم کی جانب سے کشمیریوں کیساتھ یکجہتی کے بے مثال مظاہرے پر انہیں سلام پیش کرتے ہیں ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں،مسلح افواج اوربچہ بچہ کشمیریوں کیساتھ ہے ۔ پاکستان دنیا کے ہرفورم پر مظلوم اور نہتے کشمیریوں کیلئے آوازبلندکرتارہیگا۔ کشمیری بھائی جان لیں کہ وہ تنہا نہیں ہیں ۔مزید برآں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں دربار حضرت بہائوالدین زکریا پر نماز عید کے بعد کہاکہ 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی محاصرے کو ایک سال مکمل ہو گا۔ پاکستان بھر میں عید الاضحیٰ مذہبی عقیدت و احترام کیساتھ منائی جا رہی ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کا جھنڈا گرایا گیا، ان پر جبر کیا گیا۔ بھارت بابری مسجد کی جگہ مندر تعمیر کر کے پوری امت مسلمہ کا استحصال کر رہا ۔ مظلوم کشمیری عوام سے اظہاریکجہتی کیلئے ملک بھرمیں بدھ صبح دس بجے ایک منٹ کیلئے خاموشی اختیار کی جائیگی،سرینگرہماری منزل ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان آزاد کشمیر اسمبلی سے خطاب کرینگے ، اراکین اسمبلی بھی ان سیمیناروں اور مظاہروں میں شرکت کرینگے ۔ کشمیر میں کورونا کے پھیلاو کو روکنے کے نام پرآج بھی لاک ڈائون جاری ہے ، ڈاکٹرز مریضوں کا آن لائن علاج نہیں کرسکتے کیونکہ ایک سال سے 4 جی انٹرنیٹ دستیاب نہیں۔وزیرخارجہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بنے گا، وزیراعظم کی جنوبی پنجاب کے ارکان قومی اسمبلی سے بات کرائی، جنوبی پنجاب کی فائل لاہور نہیں جائیگی۔ محرم الحرام کا مہینہ آ رہا ہے ، عزاداری کا سب احترام کرتے ہیں لیکن ہمیں احتیاطی تقاضوں کو بھی پورا کرنا ہے ۔علاوہ ازیں ترجمان دفترخارجہ کے مطابق رواں برس بھارت 1732 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے ، بھارتی اشتعال انگیزیوں سے 14 معصوم شہری شہید اور 134شہری زخمی ہوئے ۔ادھر مظفرآباد میں چیف سیکرٹری آزاد کشمیر ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کی زیر صدارت پانچ اگست کو یوم استحصال اور وزیر اعظم عمران خان کے دورہ مظفرآباد کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کیلئے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان کے مجوزہ دورہ کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔وزیر اعظم پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کیخلاف اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظفرآباد میں نکالی جانیوالی ریلی کی قیادت بھی کرینگے ۔ دریں اثنا وفاقی حکومت نے کشمیر ہائی وے کا نام تبدیل کر کے سرینگر ہائی وے رکھ دیاجبکہ تمام ڈائریکشن بورڈز پر بھی کشمیر ہائی وے کو سرینگر ہائی وے کردیا گیا ۔ ڈھوکری چوک،فیض آباڈ، زیروپوائنٹ ، گولڑہ موڑاور ایکسپریس وے پر نئے نام کے بورڈ نصب کردیئے گئے ، سرینگرہائی وے کا باقاعدہ افتتاح 5اگست کو دو مرحلوں میں کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے کا افتتاح وفاقی وزیرمرادسعید، دوسرے مرحلے میں وزیرداخلہ اعجاز شاہ کرینگے ۔ علاوہ ازیں 5اگست کو بھارت کے مقبوضہ کشمیر پر کریک ڈاؤن، قتل عام اور محاصرے کو ایک برس مکمل ہونے کے حوالے سے پاکستان نے یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کر دیا ۔ گزشتہ روزوفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز اور وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے یادگاری ڈاک ٹکٹ کی رونمائی کی۔پریس کانفرنس میں شبلی فراز نے کہا کہ ڈاک ٹکٹ کے اجرا کا مقصد دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنا ہے ۔یادگاری ڈاک ٹکٹ دنیا بھر میں گھومے گا، اہم دفاتر، سفارت خانوں میں جائیگا اور کشمیر کے مظالم کی عکاسی کریگا۔ پاکستان بھر میں 5 اگست کو یوم سیاہ ویوم استحصال کے طور پر منایا جائیگا، اس روز بھارتی مظالم کی خلاف کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا جائیگا۔ عوام سے اپیل ہے کہ اپنے گھروں پر قومی اور کشمیری پرچم بلند کریں تاکہ کشمیریوں کو احساس ہو کہ پاکستان ان کیساتھ کھڑا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضے اور محاصرے کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ اس موقع پرمراد سعید نے کہا کہ ڈاک ٹکٹ میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کو 365 روز مکمل ہونے کو اجاگر کیا گیا ہے اور اس میں بنی ہوئی زنجیر کشمیر کو پوری دنیا سے الگ کرنے کی نمائندگی کرتی ہے ، اسکے علاوہ اس میں بھارت کے باوردی دہشتگرد اور جس بچے کے سامنے اس کے نانا کو شہید کردیا گیا تھا اسے بھی شامل کیا گیا ہے ۔ جہاں جہاں تک یہ ڈاک ٹکٹ جائے گا اس سے کشمیر میں ہونیوالے بھارت مظالم اور فاشسٹ چہرہ بے نقاب ہوگا۔ پوری پاکستانی قوم پانچ اگست کو یوم استحصال کے طور پر منائیگی۔ وزیراعظم نے جس انداز میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔ نریندر مودی صرف کشمیر کیلئے نہیں بلکہ پوری دنیا کیلئے خطرہ ہے ۔ نئے دور کے ہٹلر مودی نے کشمیر پہ جس طرح ظلم کے پہاڑ گرائے ہیں اسکا پوری دنیا کو علم ہے ۔کشمیریوں کیلئے آزادی کی جنگ جاری رہیگی اور کشمیر آزاد ہو گا، آزادی کا وقت آ چکا ۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،پوری پاکستانی قوم کشمیری بھائیوں کیساتھ ہے ۔ جب بھی بھارتی ظلم و ستم کی وجہ سے کوئی کشمیری شہید ہوتا تو اسے سبز ہلالی پرچم میں دفنایا جاتا ہے اور ایک ہی نعرہ ہوتا ہے ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے ۔