کینبرا،اسلام آباد (آن لائن، این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفک گروپ کے درمیان مذاکرات میں پاکستانی وفد نے منی لانڈرنگ کے خاتمے کیلئے کی جانے والی بہتر قانون سازی سے آگاہ کر دیا اور بتایا پاکستان میں منی لانڈرنگ کے قوانین عالمی معیار کے مطابق بنا دیئے گئے ہیں جبکہ وزارت خزانہ کے مطابق ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی) برائے منی لانڈرنگ نے پاکستان کے انسداد منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خلاف اقدامات پر پیش کردہ تیسری باہمی جائزہ رپورٹ (ایم ای آر) کو منظور کرلیا ہے ۔ بدھ کو پاکستان اور ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسفک گروپ کے درمیان مذاکرات آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا میں ہوئے جس میں ایشیا بحرالکاہل گروپ نے پاکستان کی تیسری کارکردگی رپورٹ پر اظہار اطمینان کیا۔ اجلاس میں پاکستان نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معانت کے خلاف اقدامات کی فہرست پیش کی۔450 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں 21 نکات پر عمل درآمد کی تفصیل پیش کی گئی۔ اجلاس میں پاکستانی وفد کی سربراہی گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر نے کی۔ پاکستانی وفد نے ایف اے ٹی ایف کو 16اہداف پر بریفنگ دی،جن میں وفد نے منی لانڈرنگ کے خاتمے کیلئے قانون سازی بہتر بنانے سے متعلق آگاہ کیا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے سزائیں اور جرمانے بڑھا دیئے ہیں اور ملک میں 10ہزار ڈالر لے کر گھومنے والے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے ،اس کے علاوہ اندرون ملک 10ہزار ڈالر منتقلی کیلئے سٹیٹ بینک کی اجازت بھی درکار کی گئی ہے جبکہ انعامی بانڈز کی مالیت کیلئے ایف اے ٹی ایف کے اہداف کو حاصل کر لیا گیا ہے ۔ گروپ کے تمام ارکان نے پاکستان کی بھرپور حمایت کی جبکہ بھارت کو منہ کی کھانا پڑی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی ایشیا بحرالکاہل گروپ میں پاکستان مخالف منفی سرگرمیاں جاری رہیں۔ بھارت نے پاکستان سے متعلق جائزہ رپورٹ کی تضحیک کی کوشش کی لیکن اسکی تمام مذموم کاوشیں بری طرح ناکام ہو گئیں۔ ایف اے ٹی ایف کا اگلااہم اجلاس ستمبر میں بنکاک میں ہو گا۔ ادھر وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ پاکستان انسداد منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کو روکنے کیلئے کارروائیاں جاری رکھے گا۔وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کی فروری سے اکتوبر 2018ء تک تیسری میوچل ایولیوایشن رپورٹ پیش کی گئی۔ وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان نے منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کو روکنے پر پیش رفت کی ہے ۔ پاکستان، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی اس گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے یہ اقدامات کر رہا ہے ، جس میں اسے اگست 2018 ء میں ڈالا گیا تھا اور یہ اکتوبر کے وسط تک اسی لسٹ میں رہے گا۔