لاہور، کوئٹہ، کراچی، پشاور، اسلام آباد، قصور ( اپنے سٹاف رپورٹر سے ، سپیشل رپورٹر، نیوز رپورٹر، سٹاف رپورٹرز، لیڈ ی رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر ) لاہورسمیت ملک کے مختلف حصوں میں موسلادھار بارش سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہو گیا ، ٹریفک شدید متاثر رہی، بالائی علاقوں اور بلوچستان میں برفباری بھی ہوئی، سندھ میں بھی بارشوں سے تباہی مچادی، بارش کے باعث چھتیں اور برفانی تودے گرنے سے مزید 24 افراد جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے ، چھتیں گرنے سے 14 افراد ہلاک ہوئے ، راجن پور میں 3 ، کبیر والا میں 2 بہنیں ، خانیوال میں 2 بچے ، سکھر میں بچی اور قلعہ عبد اللہ میں 6 افراد جاں بحق ہوئے ، اتوار کو بھی ژوپ 6، پشین 3 اور موسی خیل میں 2 ہلاکتوں کو ملا کر 11 افراد چھتیں گرنے سے جاں بحق ہوگئے تھے ۔ آزاد کشمیر میں وادی نیلم کی بالائی پٹی میں مختلف دیہات میں 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ، خیبر پی کے میں کالام میں 85 ملی میٹر، مالم جبہ میں 58، پشاور میں 17 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، کشمیر میں راولا کوٹ میں سب سے زیادہ 79 ملی میٹر بارش ہوئی، لاہور ائر پورٹ 23 اور سٹی میں 22 ملی میٹر بارش ہوئی، گوجرانوالہ میں بھی 22 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ پنجاب میں 7 افراد چھتیں گرنے سے جاں بحق اور 20 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ، چھتیں گرنے سے راجن پور میں 3 افراد ، خانیوال میں 2 بچے ، کبیر والا میں 2 بہنیں جاں بحق ہوگئیں، متعدد افراد زخمی ہوئے ، راجن پور کے نواحی علاقہ داجل کی بستی مہ میں مکان کی چھت گرنے سے ممتاز مائی، سائرہ، عامر جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوئے ،خانیوال میں چھت گرنے سے 2 بچے چل بسے ، کبیروالا میں چھت گرنے سے 2 بہنیں مہوش اور رفاقت مائی جاں بحق ہوئیں، ڈیرہ غازی خان میں 4 بچے زخمی ہوئے ، کبیروالا کے علاقے ممدال کی نواحی بستی دھارا میں مویشیوں کے بھانے کی چھت گرگئی ، مراد لک کی بیٹیاں 15سالہ مہو ش مائی اور 10سالہ رفاقت مائی جاں بحق ہوگئیں، خانیوال کے نواحی علاقہ 94 10 آر میں چھپر کی چھت گر نے سے 2بچے عمارہ اور رمضان جاں بحق ہوگئے ، لاہور بیدیاں روڈ کے علاقے کرباٹھ گاؤں میں بارش کے باعث گھر کی بوسیدہ چھت گرنے سے 30 سالہ اللہ رکھا زخمی ہوگیا ، قصور میں دو واقعات میں چھتیں گرنے سے 6 افراد زخمی ہوئے ، علی پارک میں بارش کی وجہ سے بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے دو خواتین اور ایک بچے سمیت تین افراد شدید زخمی ہوگئے ، قصور میں گنڈا سنگھ والا کے نواحی گاؤں کلچے معدونہ میں بارش کی وجہ سے مکان کی چھت گر جانے کے نتیجہ میں بچی سمیت تین افراد ملبے تلے دب کر زخمی ہوئے ۔واربرٹن میں 3 افراد، ملتان میں ایک ہی خاندان کے 4، ڈی جی خان میں 4 بچے چھتیں گرنے سے زخمی ہوئے ، لاہور میں بارش اور خراب موسم کی وجہ سے ٹرینوں کا شیڈول مذید درہم برہم ہو گیا ، کراچی اور کوئٹہ سے لاہور آنے والی میل ایکسپریس ٹرینیں گھنٹوں تاخیر سے اپنی منزل مقصود پر پہنچیں، مسافروں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ لیسکو کے 130 فیڈرز ٹرپ کرنے سے گھنٹوں بجلی غائب رہی، لاہور اور دیگر شہروں میں گلیوں ، شاہراہوں اور نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہوگئے ۔ پنجاب میں لاہور سمیت ملک کے مختلف حصوں میں موسلار دھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، سردی کی شدت میں دوبارہ اضافہ ہو گیا ، لاہور،فیصل آباد، قصور، چکوال، ننکانہ صاحب، شکر گڑھ، سرگودھا، جھنگ، خانیوال، ہارون آباد، رحیم یار خان، خان پور، اوچ شریف سمیت کئی مقامات پر بارش ہوئی ، گگو منڈی اور مضافات میں بھی بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور شہریوں کو مشکلا ت ہوئیں، سیالکوٹ میں بھی سردی کے باعث سکولوں اور دفاتر میں حاضری کم رہی، مری اور فورٹ منرو میں شدید برفباری ہوئی اور ان علاقوں میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوگیا، لوگ برفباری سے لطف اندوز ہوتے رہے ، بچے برف میں اٹھکھیلیاں کرتے دکھائی دئیے ۔ فورٹ منرو میں 15 سال بعد اتنی برفباری ہوئی، بہاولپور، ساہیوال، ملتان، بہاولنگر، راجن پور سے آئے افراد نے کہا فورٹ منرو آکر مری کے نظارے بھول گئے ، مری میں سیاح گاڑیوں میں ہی پھنس کررہ گئے ، بجلی پانی کی سپلائی بھی معطل ہوگئی، سندھ کے علاقوں سکھر، گھوٹکی، ڈہرکی، اوباڑو، خانپور مہر اور میرپور ماتھیلو ، نوابشاہ، حیدرآباد، مٹیاری اور ہالہ میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی، سکھر میں بارش کے باعث مکان کی چھت گر گئی، بچی جاں بحق، 7افراد زخمی ہوئے ، نیو پنڈ میں رشید شیخ کے کرائے کے مکان کی چھت اچانک دھماکے سے مکینوں پر آگری تھی، چار سالہ بچی تسلیم چل بسی، کراچی میں یخ بستہ ہوائیں چلتی رہیں، سائبیرین ہوائیں کراچی میں 7 دن رہیں گی، سردی کی لہر 22 جنوری تک جاری رہیگی، بلوچستان میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری سے مشکلات برقرار رہیں، وزیر اعلی نے سنو ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ کرلیا، تین اضلاع ہرنائی، سبی اور مستونگ میں انسداد پولیو کی خصوصی مہم دو روزکیلئے ملتوی کردی گئی، بلوچستان میں چھتیں گرنے سے مزید 6 افراد جاں بحق ہوگئے ، قلعہ عبد اللہ میں چھت گرنے سے 6 افراد جاں بحق ہوئے ، کوئٹہ میں بجلی غائب رہی۔ بلوچستان میں تین روز سے جاری برف باری اور بارشوں کا سلسلہ تھم گیا، ماشکیل اور یک مچ کے درمیان کاچر بگ میں پھنسے پانچ افراد کو پاک آرمی نے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ ریسکیو کر لیا، کاچر بگ میں 50 سے زائد گاڑیں پھنس گئی تھیں ، کان مہتر زئی میں شاہراہ پر برف جمنے سے 2 سو گاڑیاں پھنس گئیں، سینکڑوں مسافر گاڑیوں میں پھنس کر رہ گئے ، مسافروں کے پاس کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہوگئی، عام شہریوں سے ریسکیو آپریشن میں مدد کی اپیل کی گئی، مسافروں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، بلوچستان میں 3روز کے دوران بارشوں برفباری کے باعث 22 افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہوئے ،آزاد کشمیر میں برفباری سے 10 ہلاکتیں ہوئیں، لاوت بالا گاؤں میں 14 سالہ لائبہ برف میں پھنسی اور زندہ نہ نکل سکی، کندیاں والا بیلہ گاؤں میں برفانی تودے سے 6 مکانات تباہ ہوگئے ، 25 افراد محفوظ مقامات تک پہنچ گئے ، 35 سالہ پروین بی بی ، 22 سالہ صائمہ اور 14 سالہ وقار نہ نکل سکے ، خوریان دودنیال گاؤں میں گھر سے برفانی تودہ ٹکرایا ، 14 سالہ حفیظ ہلاک ہوگیا، کیلا کے گائوں شیخ بیلا میں 16 سالہ عارف اور 32 سالہ شرف دو واقعات میں برفباری سے ہلاک ہوگئے ، بنٹل گاؤں میں برف کے ٹیلے کی زد میں قدیر اور سرگن گاؤں میں مرجان اور ذاکر ہلاک ہوگئے ۔ برفباری سے کم از کم 21 مکانات، چار دکانیں، ایک مسجد اور دو گاڑیوں کو نقصان پہنچا، علاقے کی جانب ٹریفک بند کردی گئی۔ ، گلگت بلتستان کے ضلع غذرمیں مسلسل برفباری کے باعث ضلعی انتظامیہ نے کنٹرول روم قائم کردیا ، خیبر پی کے میں بھی بارش اور برفباری ہوئی، چترال میں شدید برفباری سے رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں، بنوں میں بارش جاری رہی ، جنوبی وزیرستان کے میں برف باری کے نتیجے میں سڑکیں بند ہیں، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی خیبر پختونخوا کے مطابق صوبہ میں 6 افراد زخمی ہوئے ، شانگلہ میں برفانی تودہ گرنے سے 3 زخمی ہوئے ، محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد، پنجاب، پختونخوا ، بلوچستان اور سندھ میں آج منگل کو وقفہ وقفہ سے بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری کا امکان ہے ، لاہور میں آج بارش ختم ہونے کا امکان ہے ۔