مکرمی !حالیہ بارشوں نے ملک کئی چھوٹے بڑے شہروں میں تباہی پھیلا دی ہے جس سے عوام کو بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا مون سون کے موسموں ایسا ہونا معمول ہے لیکن اس دفعہ معمول کے برعکس بارشوں نے سب سے زیادہ تباہی ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پھیلائی ڈیڑھ کروڑ کی آبادی والا پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی کبھی دنیا کے خوبصورت شہروں میں شمار ہوتا تھا لیکن اب یہ شہر نہ صرف بیشمار مسائل کا شکار ہے بلکہ دنیا کے گندے ترین شہروں میں شمار ہونے لگا ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ اگر مقامی بلدیاتی ادارے فعال ہوتے ،مقامی نمائندوں کے پاس اختیارات ہوتے تو شائد کراچی کی یہ حالت نہ ہوتی جو تین چار دنوں کی بارشوں نے اس شہر کی کردی ہے۔۔حکومت کو چاہیے مقامی مسائل کے حل لیے بلدیاتی اداروں کو فعال کرے اگر اس میں کوئی سیاسی مشکلات ہیں تو مقامی حکومتوں کے نئے الیکشن کروا دئیے جائیں تاکہ بلدیاتی ادارے صیح معنوں فعال ہوسکیں اور یہ اپنے حلقوں میں عوامی مسائل پر توجہ دے سکیں اور ترقیاتی کام بھی ہوسکیں اور مقامی سطح کے مسائل بھی مقامی نمائندوں کی سطح پر ہو سکیں کیونکہ یہ ادارے ہی مقامی سطح پر عوام کے مسائل حل کرسکتے ہیں یہ عوامی مفاد کا ایک اہم مسئلہ ہے اس لیے وزیراعظم عمران خان ،الیکشن کمیشن آف پاکستان اور متعلقہ ادارے اس جانب فوری توجہ دے کر اس کا حل نکالیں بہتر ہوگا کہ ملک بھر میں بلدیاتی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مثبت اصلاحات لائی جائیں ۔ ( چودھری عبدالقیوم سیالکوٹ)