لاہور ، اسلام آباد ، پشاور ،صوابی ،کراچی، حافظ آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے ،نامہ نگار ،نیوز رپورٹر ،سپیشل رپورٹر ،نیوز ایجنسیاں،ڈسٹرکٹ رپورٹر ) ملک کے مختلف شہروں میں گزشتہ روز بھی بارش اور سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری رہا ،مختلف شہروں میں چھتیں گرنے اور دیگرواقعات میں تین بہن بھائیوں ، تین بہنوں سمیت 19افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران خیبر پختونخوا، بالائی/ وسطی پنجاب ،گلگت بلتستان اور کشمیر میں اکثر مقامات پر بارش ہوئی ، سب سے زیادہ بارش کالام میں 39 ملی میٹر ریکارڈکی گئی جبکہ آج بھی پنجاب، بالائی خیبر پختونخوا ،گلگت بلتستان اور کشمیر میں مزید بارش کا امکان ہے ۔لاہور شہر شروع ہونیوالی بارش کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا، بارش ہوتے ہی ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ،لاہور کی تمام اہم شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے ، چوکوں اور اہم شاہراہوں پر ٹریفک وارڈن بھی ڈیوٹی سے غائب رہے جبکہ سرکل افسران کی جانب سے بھی ٹریفک کی روانی کو بہتر کرنے کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے ۔ صوابی میں مکان کی چھت گرنے سے 3 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہو گئے ، مانسہرہ میں مکان گرنے سے دو بھائی ابوبکر اور عمر جاں بحق جبکہ اہلخانہ زخمی ہوگئے ، دریائے سوات میں ڈوبنے وا لی خاتون جمیلہ بی بی اور شہری کی لاش برآمد کر لی گئی ۔ حضرو میں چھت گر نے سے ماں جاں بحق،دو بچے شدید زخمی ہو گئے ۔ حافظ آباد میں اختر حسین کے کچے مکان کی چھت گرنے سے اسکے تین بچے چار سالہ احمد، پانچ سالہ دُعا اور سات سالہ زنیرہ جاں بحق جبکہ اختر حسین، اسکی بیوی اور ایک بیٹی زخمی ہو گئی۔ نوشہروفیروز میں دریائے سندھ میں ڈوب کر 3 بہنیں جاں بحق ہوگئیں ۔کوٹری میں چھت گرنے سے تین سالہ صائمہ اور اسکا بھائی 14سالہ خالد جاں بحق ،دو افراد شدید زخمی ہوگئے ۔ سوات کے علاقے تاحال پانی میں ڈوبی ہوئے ہیں ، پل بہہ جانے سے کئی علاقوں کا آپس میں زمینی راستہ تاحال منقطع ہے ،لوگ گھروں میں محصور ہیں ،نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ،گلگگت بلتستان کے علاقوں میں بھی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑکیں بند ہونے سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ،گلگت بلتستان کا ملک کے دیگر حصوں سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہے ۔دوسری جانب پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارشوں اور ریلوں کے نتیجے خیبر پختونخوا میں 48 افرادجاں بحق جبکہ 38افراد زخمی ہوئے ، سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے ، دریائے سندھ میں پانی میں اضافے سے 30 سے 40 فیصد کچے کے علاقے ، حیدرآباد کا علاقہ سحرش نگر متاثرہوا ہے ۔ بارشوں کے باعث ریلوے سسٹم پر مسافر ٹرینوں کا شیڈول متاثر ہے ۔ڈویژنل کمرشل آفیسر شیریں حنا اصغر کے مطابق کراچی اور کوئٹہ سے آنے والی ٹرینیں ایک سے 4 گھنٹے کی تاخیر کا شکار ہوئیں ۔ عرب امارات کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لئے چالیس لاکھ درہم کی ہنگامی امداد فراہم کردی گئی ،خلیفہ فائونڈیشن کی ریلیف ٹیم نے سیلاب سے متاثرہ سندھ کے علاقوں میں 75ہزار افراد میں سامان تقسیم کیا ، یواے ای کے سفیر نے کراچی میں امدادی سامان تقسیم کیا ،امدادی سامان میں ادویات، خیمے ، بچوں کے کھانے کی اشیا شامل ہیں۔ جنوبی پنجاب میں دریائے چناب میں پانی کا تیز بہاؤ قریبی بستیوں میں تباہی مچانے لگا ، مظفر آباد کی قریبی بستیاں بھی سیلاب کے پانی میں میں ڈوب گئیں ۔سرگودھا میں کرنٹ لگنے سے دس سالہ بچہ ارسلان جاں بحق جبکہ چھتیں گرنے سے 5افراد زخمی ہو گئے ۔