ملتان (سٹاف رپورٹر) ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ گندم ہمارے ملک کی ایک اہم فصل ہے ۔پچھلے برس گندم کی پیداوار میں کمی کی وجوہات میں کنگی یا رسٹ کی بیماری شامل ہے ۔ یہ مشاہدہ میں آیا ہے کہ بارشوں کے بعد رسٹ یا کنگی کا حملہ ہو سکتا ہے ۔ترجمان نے مزید بتایا کہ بھوری کنگی کے پھیلاؤکیلئے موزوں ترین درجہ حرارت20 تا25 ، زرد کنگی کیلئے 10 تا20اورسیاہ کنگی کیلئے 20 تا 35 ڈگری سینٹی گریڈ ہیبھوری یا خاکی کنگی کا حملہ تقریباً پنجاب کے تمام اضلاع میں یکساں طور پر ہوتا ہے اور بیماری کی وبائی صورت پیدا ہونے پر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ۔بھوری کنگی بالحاظ نقصان خطرناک ہے ۔ بیماری کا حملہ عام طور پر پودے کے پتوں پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے خاکی رنگ کے دھبے لائنوں کی بجائے بے ترتیب اور منتشر ہوتے ہیں۔بڑھوتری کی اگیتی حالت میں حملہ ہونے پر پودے کمزور ہو جاتے ہیں اور پودے کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے ۔ بعض اوقات پیداوار میں 50 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے ۔ گندم پر حملے کی صورت میں فی ایکڑپیداوار میں 10 سے 30 فیصد تک کمی واقع ہوتی ہے ۔ وبائی حملے کی صورت میں ناقص قوت مدافعت کی اقسام گندم مزید کنگی پھیلا کر بہتر قوت مدافعت کی حامل اقسام گندم پر اثر انداز ہوکر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔