کراچی(رپورٹ:ریحان ہاشمی)باکمال لوگوں کی لاجواب سروس کا ایک اورعملی نمونہ سامنے آگیا۔اربوں روپے خسارے کا شکار پی آئی اے انتظامیہ کی شاہ خرچیوں کا پردہ چاک ہوگیا۔ پی آئی اے انتظامیہ نے 2016 ئمیں طیاروں کی اپ گریڈیشن کے لئے 2ارب روپے جاری کئے مگر کام 2 روپیکا بھی نہیں ہوا۔ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کردیں۔ تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی انتظامیہ نے 2016ئمیں 9بوئنگ 777طیاروں کی اپ گریڈیشن کے لئے کمپنی سٹیلا سے معاہدہ کیا اور2ارب روپے کی ایڈوانس ادائیگی کردی گئی،ذرائع کے مطابق کمپنی کو طیاروں میں انٹرٹینمنٹ سسٹم،بزنس کلاس کی سیٹوں کی اپ گریڈیشن اوردیگر کام کرنا تھے لیکن ان میں سے کوئی کام نہیں کیاگیا،ذرائع کے مطابق بزنس کلاس سیٹوں کی اپ گریڈشن کے لئے 6اعشاریہ 4 ملین ڈالر دیئے گئے ،ان فلائٹ انٹرٹیمنٹ کے لئے 0.756ملین ڈالر کی ادائیگی کی گئی، انٹیگریٹ سسٹم کی بہتری کے لئے 0.929ڈالر ادا کئے گئے ۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے موجودہ ڈائریکٹر انجینئرنگ اور سابق ڈائریکٹر انجینئرنگ کیپٹن شاہنواز رحمان کے بیانات قلمبند کرلئے ،سابقہ سی ای او کو بھی بیانات دینے کے لئے نوٹس جاری کئے جارہے ہیں، ایف آئی اے سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں تحقیقات کررہی ہے ۔ذرائع کے مطابق تحقیقات کیلئے پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے تمام ارکان کو بھی طلب کیا جا رہا ہے ۔