اسلام اورایمان کی بنیاد پرپاکستان کے ساتھ محبت اورلگائو ملت اسلامیہ کشمیر کی تحریک آزادی کی قوت محر کہ ہے اور وہ ہر وقت اپنی اس محبت اور لگائوکا عملی اظہارکرکے دنیا تک اپنا یہ پیغام پہنچاتے ہیں کہ وہ بھارت کے ہرگز شہری نہیں بلکہ وہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پرصرف اورصرف مسلمان اور پاکستانی ہیں۔ اپنے سچے موقف،اخوت اسلامی ، دینی غیرت ،تحریکی تعمق ،قوت ارادی ،عمل بالعزیمت، عزم بالجزم ،استقلالی طبیعت ،حریت سازی اور استقامت علیٰ الحق کاجب وہ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا کر دوٹوک اظہارکرتے ہیں تو وہ بھارتی قیادت کے منہ پر عبرت انگیز اور زوردار طمانچہ رسیدکرتے ہیں۔ان کادماغ چکرا جاتا ہے۔ پاکستان کے ساتھ خوشی کا یہ اظہارکشمیرکے شیر جوان بیٹوںکی دھاڑ ہوتی ہے جس سے بھارت کی فصیلوں میں دراڑیں پڑ رہی ہیں۔ نوجوانان ملت اسلامیہ کشمیر کورنش بجالانے کا قلاوہ کب کا دورپھینک کرآچکے ہیں اوروہ قدم قدم اورہر مرحلے پر اپنی مردم آفرینی کا ثبوت دیتے ہیں جسے دیکھ کر بھارت کے اندوختے پسپا و غارت اوراس کے ایوانوں کے چراغ گل ہو جاتے ہیں۔ ریاستی دہشت گردی جارے رکھے جانے کے باوجود بوالعجبی کے ساتھ اسے کشمیر پر اپناجابرانہ قبضہ اورجارحانہ تسلط کا فور ہوتا ہوا نظر آتا ہے۔ ملت اسلامیہ کشمیر ہر محاذ پر اورہر صورت میں سفاک بھارت کوشکست میں لت پت دیکھناچاہتے ہیں ۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے کھیل کے میدانوں کو قبرستانوں میں تبدیل کرنے والے بھارت کو جس طرح سے بھی ہزیمت اٹھانا پڑے اور جس کے ہاتھوں اسے کسی بھی طرح کا نقصان، ذلیل و رسوا ہونا پڑے توبلاشبہ ملت اسلامیہ کشمیرکے زخموں پرمرہم پڑجاتا ہے۔ اسلامیان کشمیرکے وہ ہیرو ہوتے ہیں کہ جو خونخوار بھارتی بھیڑئے کے تکبر کو توڑ ڈالیں اوراس کے چہرے پرکالک مل دیں ۔ 1990ء سے آج تک کے عرصے میں بھارت کے دست تظلم نے اسلامیان کشمیر کو جتنے دکھ دئے ہیں، وہ تاریخ کا ایک انمٹ اور ایک سیاہ ترین باب ہیں۔ تاہم گردش شام وسحر کے نوحہ وغم سے بے نیاز، گرد و پیش کے تمام دل دہلانے والے اور ہولناک مناظر کو نظر انداز کرتے ہوئے اسلامیان کشمیر کو اس وقت خوشی کے چند لمحات نصیب ہو جاتے ہیں کہ جب پاکستان کے شاہین کرکٹ گرائونڈ میں بھارتی کھلاڑیوں کو چاروں شانوں چت کرد یتے ہیں۔علی ہذا القیاس 24 اکتوبر2021ء اتوار کوجب متحدہ عرب امارت کے دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان کے وقت کے مطابق شام 7 بجے کرکٹ کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ2021ء میں پاکستان اوربھارت کا پہلا آمنا سامناہوا تو دونوں روایتی حریف کرکٹ ٹیموں کے مابین ہونے والے اس میچ کو بھی حسب روایت مقبوضہ کشمیر میں چھلکتے جذبات کے ساتھ دیکھا جا رہا تھا۔ مقبوضہ کشمیرمیں ہمیشہ پاک بھارت کرکٹ میچ کا اس دعاکے کے ساتھ کہ’’ خدا پاکستان کے کرکٹرز کو بھارت پر فتحیاب کرے‘‘ نہایت بے صبری سے انتظار کیا جا تا ہے۔ پاکستان کے ہاتھوں بھارتی کرکٹ ٹیم کوشکست ملے تو اسلامیان کشمیر اس سے نہال ہوجاتے ہیں کہ ان کی خوشی کی کوئی انتہا نہیں ہوتی ہے۔ 24 اکتوبر 2021 ء اتوار کوجب متحدہ عرب امارت کے دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا توپاکستان کے ہاتھوں بھارت کی اس شکست پر مقبوضہ کشمیرمیں جشن منایاگیا اورپٹاخے پھوٹائے گئے جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں اور جسے پاکستان کے میڈیا نے بارباردکھاکراس امرکو الم نشرح کردیاکہ اسلامیان کشمیر نہ صرف سچے پاکستانی ہیں بلکہ پاکستانیوں سے بڑھ کر پاکستانی ہیں کیونکہ وہ تلواروں کے سائے میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ مستانہ بلندکرتے ہیں۔ حالانکہ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی جیت پر مسرت اور انبساط کاعملی طور اظہارکرنے پر ان کے سفاک دشمن بھارت کی فوج ان کے ساتھ کس طرح کا بزدلانہ سلوک روا رکھے گی ۔ 24 اکتوبر2021ء اتوار کو متحدہ عرب امارت کے دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بولرز بالخصوس شاہین شاہ آفریدی کے ہاتھوں جب بھارتی ٹیم شروع سے ہی لڑکھڑاتی رہی تو ہر وکٹ گرنے کے ساتھ ہی مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرہ بازی بھی ہوتی رہی۔ پاکستان اور بھارت کے مابین ہو رہے اس میچ کو سرینگر سمیت دیگر کئی اضلاع میں حسب سابق کشمیر کے بہادر اور غیور نوجوانوں ہالوںاور دالانوں میں اکٹھے نظارہ کر رہے تھے اورجب بھارتی ٹیم پاکستانی بولرز کے ہاتھوں پٹ کر7 وکٹوں پر150 رنرز بنا کر ڈھیر ہوگئی اورپھر پاکستان کے کپتان بابراعظم اوروکٹ کیپر رضوان میدان میں اترے تو واہ کیا شان تھی ۔ بھارت کے خلاف اس جوڑی نے جم کر گیندکو بائورنڈی کے پار پہنچانے کے ساتھ بھارتی ٹیم کے چھکے چھڑائے تو بھارتی ٹیم پر مایوسی چھا گئی۔ اس دوران نوجوانان ملت اسلامیہ مقبوضہ کشمیر پاکستان سے رشتہ کیالاالٰہ الاللہ کے فلک شگاف نعرے بلند کرتے رہے ۔ ہر کوئی بے قرار تھا اور وہ بھارت کی شکست کے لئے دعاگو تھا ۔ رات گئے اس وقت کامنظر بڑا دلفریب تھاکہ جب بھارتی ٹیم کی شکست کے ساتھ ہی مقبوضہ کشمیرمیں لوگ اپنے گھروں سے باہرآگئے اورجشن منانے لگے۔ پاکستان ہی کی طرح مقبوضہ کشمیرکے اطراف میں جشن کا سماں تھا ،رات دیر گئے تک پٹاخے چلائے گئے وادی کے جنوب و شمال میں جشن کا ماحول پیدا ہوا، جس کے ساتھ ہی کئی جگہوں پر قابض بھارتی فوج کے مورچوں اوربنکروں پر سنگبازی کے واقعات بھی رونما ہوئے۔ واضح رہے کہ پہلے ہی کی طرح اس بار بھی سری نگر میں بھارت کی کرکٹ ٹیم کی شکست پر جشن کاسماں اورجوش وخروش پہلے سے اس قدر زیادہ تھاکہ جس نے بھارتی حکمرانوں ،ان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں، اداروں اور بھارت کے کارپوریٹ میڈیا کو پاگل بنا دیا ۔ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی جیت پرجب ہرطرف پٹاخے چلائے جاتے ہیںاورآتش بازی ہوتی ہے تو عالم کودیکھ کر بھارت کی قابض قاتل فوج اپنے کیمپوں میں حیرت زدہ ہو کر رہ جاتی ہے اورکف افسوس ملنے پر مجبور ہوجاتی ہے ۔