نئی دہلی ،واشنگٹن (نیٹ نیوز ،ایجنسیاں) بھارتی کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے بعد نئی دہلی میں سکیورٹی بدستور ہائی الرٹ ہے ، بھارتی کسان ریلی کے بعد دوبارہ دہلی کی سرحدوں پر جا بیٹھے ہیں،امریکی میڈیا نے کہا کہ بھارت میں کسان احتجاج ملک گیر بغاوت میں بدل سکتا ہے ۔تفصیلات کے مطابق دہلی کے لال قلعہ اور بارڈرز پر اضافی نفری تعینات ہے جبکہ کچھ سڑکیں بھی بند ہیں۔ پولیس نے پرتشدد واقعات پر 22 ایف آئی آر درج کرلیں ہیں،نئی دہلی پولیس کے مطابق اب صورتحال معمول کے مطابق ہے ، مظاہرین دہلی کی سڑکوں سے چلے گئے ہیں،مظاہرین کے رہنما یوگیندر یادو نے کہا کہ یکم فروری کو جب پارلیمنٹ میں مودی حکومت بجٹ پیش کرے گی تو مظاہرین منصوبہ بندی کے تحت ایک اور مارچ کیلئے آگے بڑھیں گے ۔ امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کی پالیسیوں کے باعث بھارت میں داخلی بے چینی بڑھتی جارہی ہے ، پہلے کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کا یک طرفہ اقدام اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی نے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر مسائل سے دو چار کیا ،پھر شہریت کا متنازع قانون بنایا جس میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا، اس قانون کے خلاف بھی بھارت میں احتجاجی لہر پیدا ہوئی ،مودی حکومت کورونا کے معاشی و سماجی اثرات کا مقابلہ کرنے میں بھی ناکام رہی اور متنازع زرعی قوانین کی منظوری کے بعد مودی حکومت نے بھارت میں بڑھتی ہوئی بے چینی کو کئی گنا بڑھا دیا ہے ، فوجی پریڈ پر کسانوں کا احتجاج غالب آگیا۔ زرعی ماہر اور سماجی کارکن دیویندر شرما نے کہا کہ یہ تحریک بھارت کے پورے معاشی ڈھانچے کو تبدیل کردے گی۔