لاہور،کراچی،اسلام آباد،فیصل آباد،پشاور (کامرس رپورٹر،نامہ نگار،خصوصی نیوز رپورٹر،92 نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک)ملک بھر کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز،تاجرتنظیموں،کاروباری برادری اوراقتصادی ماہرین کی جانب سے وفاقی بجٹ پر ملاجلا ردعمل سامنے آیا،بعض نے بجٹ کو متوازن، بعض نے مایوس کن اور بعض نے مثبت نہ منفی قراردیا۔گزشتہ رز اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید نے کہا کہ موجودہ مشکل حالات میں حکومت نے ایک متوازن بجٹ پیش کیا ۔ یہ بجٹ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہو گا۔اس موقع پراسلام آباد چیمبرکے سینئر نائب صدر طاہر عباسی، میاں شوکت مسعود، نعیم صدیقی، میاں عارف، محمد الیاس، محمد اسلم کھوکھر، عمر فاروق، خالد چوہدری اور دیگر بھی موجود تھے ۔نمائندہ سمال ٹریڈرزکے مطابق بجٹ میں چھوٹے کاروباری افراد کیلئے اچھے اقدامات کئے گئے ہیں ۔ ماہر معیشت اشفاق تولہ نے کہا ہے کہ اہداف حاصل ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ،انڈسٹری کو بھی پیکیج دیتے ۔ٹیکس امور ماہرعبدالقادرمیمن نے کہا کہ بجٹ میں مجموعی طور پر آسانیاں پیدا کی گئیں۔ماہرمعیشت ظفرموتی نے کہا کہ یہ ایک ملا جلا بجٹ ہے ،حکومت کے پاس ایسا کونسا شعبہ ہے کہ وہ27فیصد گروتھ لائیگی۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر میاں انجم نثار اور ریجنل چیئرمین ڈاکٹر محمد ارشد و دیگر عہدہداروں نے کہاکہ اس بجٹ کو نہ مثبت اور نہ منفی کہا جا سکتا ہے ، روایتی بجٹ ہے ۔لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عرفان اقبال شیخ نے سینئر نائب صدر علی حسام اصغر اور نائب صدر میاں زاہد جاوید احمد کیساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے ٹیکس فری بجٹ کیساتھ چند اور اچھے اقدامات اٹھائے ہیں ۔ فیصل آباد اور پشاور چیمبر اور کراچی کی تاجر برادری نے وفاقی بجٹ مسترد کردیا ۔صدرفیصل آباد چیمبرر اؤ سکندر اعظم اور دیگر رہنمائوں نے کہا کہ حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو کوئی ریلیف نہیں دیا، بجلی، گیس کی قیمتوں میں کمی نہ سیلز ٹیکس ختم کیا۔سرحد چیمبر آف کامرس کے صدر مقصود انور نے کہا کہ بجٹ میں غریب کیلئے کچھ نہیں،ڈر ہے 6 ماہ بعد نظرثانی شدہ بجٹ نہ آجائے ۔صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کاشف چودھری نے کہا کہ ریلیف اور ٹیکس فری بجٹ کے نام پر تاجر برادری کوعملا کوئی ریلیف پیکیج نہیں دیا گیا۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میرنے وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے کاروبار کو نظرانداز کیا گیا ۔کراچی کے تاجر رہنمازبیر موتی والا نے کہا ٹیکسٹائل صنعت کو نظر انداز کردیا گیا، موجودہ صورتحال میں بجٹ پیش نہیں کرنا چاہئے تھا۔بزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے کہا کہ لاک ڈائون سے پریشان چھوٹے تاجروں کو بھی ریلیف نہیں دیا گیا۔صدر کراچی چیمبر آف کا مرس آغاشہاب احمدخان نے کہا کہ انڈسٹری کیلئے یہ مایوس کن بجٹ ہے ۔چیئرمین عارف حبیب گروپ،سابق چیئرمین سٹاک ایکس چینج عارف حبیب نے کہا کہیہ ٹیکس فری بجٹ نظر آرہا لیکن کوئی ایسی بات نظر نہیں آتی کہ اسے بزنس فرینڈلی بجٹ قرار دیا جاسکے ۔یونائٹیڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر نے کہا کہ بجٹ کو بزنس فرنڈلی ہے ۔ایف پی سی سی آئی کے سابق سینئرنائب صدر خالدتواب نے کہا کہ ایکسپورٹ سیکٹر مشکلات سے دوچار ہے ۔پی ایف وی اے کے سرپرست اعلیٰ وحیداحمد نے کہا کہ موجودہ حالات میں یہ چیلنجنگ بجٹ ہے ، ویلکم کرتے ہیں۔صدر سمال ٹریڈرز آرگنازیشن محمود حامد نے کہا کہ وفاقی بجٹ مایوس کن ہے ۔