لاہور،اسلام آباد ،کراچی ، راولپنڈی، اوکاڑہ، پاکپتن، حبیب آباد، گوجرانوالہ، ملتان،فیصل آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے ،خبرنگارخصوصی،سپیشل رپورٹر،سٹاف رپورٹر،نمائندگان،92 نیوزرپورٹ) ملک بھر میں آٹا بحران سنگین ہو گیا، پنجاب کے مختلف شہروں میں 20 کلو آٹے کا تھیلا نایاب ہو گیاجبکہ پنجاب حکومت نے خیبرپختونخوا کو گندم اور آٹا بھیجنے کا فیصلہ کرلیا،دوسری طرف سندھ حکومت نے بحران کا ذمہ داروفاق کو قراردیدیا۔تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں آٹا70 روپے فی کلو سے بھی مہنگا ہوچکا،کراچی میں بھی آٹے کا بحران ہے ، پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں بھی آٹا نایاب ہوگیا،عوام آٹے کے حصول کیلئے لائنوں میں لگنے پر مجبورہوگئی۔گوجرانوالہ میں دکانداروں اورملز مالکان کے گٹھ جوڑ کی وجہ سے آٹے کے 20کلو تھیلے کے بجائے پیکنگ 15کلو کردی گئی۔ادھر فلور ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر عاصم رضا احمد نے کہا ہے کہ آٹا کی قیمت میں اضافہ چکی مالکان نے کیا ہے ہمارا اس اضافہ سے تعلق نہیں ۔ پنجاب میں کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں آٹے کا بحران ہو۔وزیرِ اعلیٰ پنجاب اپنے اندر ان سازشیوں کو تلاش کریں ، فلور ملنگ انڈسٹری اس سیاسی ڈرامے کا حصہ نہیں بنے گی۔ ایک صوبائی وزیر اپنا ذاتی کاروبار چلانے کیلئے سارا ڈرامہ رچا رہے ہیں جبکہ جنرل سیکرٹری آٹا چکی ایسوسی ایشن عبدالرحمن نے کہا ہے کہ اوپن مارکیٹ سے گندم ہمیں 2150 روپے میں مل رہی ہے ، آٹے کی پسائی پر فی کلو 8 روپے ،صفائی پر 2 روپے فی کلو خرچ ہو رہے ، آٹا کی فی کلو لاگت بغیر منافع 70 روپے سے زائد ہے اس کے باوجود ہم 70 روپے فی کلو فروخت کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر زبردستی آٹا 60 روپے فی کلو فروخت کرنے پر مجبور کیا گیا تو ہم اپنی چکیاں بند کر دیں گے ۔علاوہ ازیں ضلعی انتظامیہ لاہور نے آٹے کی فروخت کے لئے سنگھ پورہ سبزی منڈی، شادمان گول چکر، ٹاؤن شپ سستا بازار، لدھڑ مین بیدیاں روڈ، کاہنہ نو، مین مارکیٹ گلبرگ، کریم پارک، رائیونڈ، وحدت کالونی میاں پلازہ ،شاہدرہ، شادباغ، گلشن راوی، رائیونڈ چوک،چائنہ سکیم، ہربنس پورہ، الہی بخش روڈ، چوہنگ، مانگا چوک اور بھٹہ چوک پوائنٹس پر ٹرک کھڑے کئے ۔ ترجمان ضلعی انتظامیہ کے مطابق لاہور شہر کے 20 مقامات پر ٹرک کھڑے کئے اوران پر 20 ہزار آٹے کے تھیلے فراہم کئے گئے ۔7000 تھیلے فروخت ہوئے اور13000 آٹے کے تھیلے بچ گئے ۔ڈی سی لاہور کے مطابق آج تمام ماڈل اور اتواربازاروں میں بھی آٹے کے ٹرک کھڑے کئے جائیں گے ۔علاوہ ازیں چیف سیکرٹری پنجاب نے ویڈیو لنک کے ذریعہ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا سے رابطہ کیا اور صوبہ خیبر پختونخواکو گندم اور آٹے کی ترسیل سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے ۔چیف سیکرٹری پنجاب کی طرف سے خیبر پختونخوا حکومت کو گندم اور آٹے کی ترسیل کے سلسلے میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی۔انہوں نے کہا کہ گندم اور آٹے کی ترسیل کے سلسلے میں لگائی گئی پابندیوں کو نرم کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ بارڈر پر گندم اور آٹے کی بلارکاوٹ ترسیل کیلئے خیبر پختونخوا حکومت سے فلور ملز کا ڈیٹا موصول ہوتے ہی متعلقہ حکام کو فراہم کر دیا جائے گا۔ادھر صوبائی وزیرخوراک نے بھی اجلاس میں معاملہ کی سخت نگرانی کی ہدایت کی۔دوسری طرف وزیرزراعت سندھ اسماعیل راہو نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے پر رد عمل دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت 40 ہزارمیٹرک ٹن گندم افغانستان کونہ بھیجتی توملک میں بحران پیدانہ ہوتا۔ سندھ میں گندم کا بحران نہیں ہے ۔کراچی میں آٹے کی سرکاری قیمت 45 روپے فی کلو ہے ۔ادھر وزیراعظم آفس نے چاروں چیف سیکرٹر یزسے رابطہ کرکے آٹا بحران پر گرینڈ آپریشن کاحکم دیدیا،ذرائع وزیراعظم کے مطابق وزیراعظم آفس نے چاروں چیف سیکرٹریز کو وزیراعظم کا پیغام پہنچایا ،صوبائی حکومتوں،چیف کمشنرز،ڈی سیزکو فوری کارروائی کی ہدایت کردی گئی،ذخیرہ اندوزوں،مہنگا آٹا بیچنے والوں کی فوری گرفتاری اور گودام سیل کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے گئے ،ضلعی انتظامیہ ،ڈپٹی کمشنرز سے 24گھنٹوں میں کارروائی کرکے رپورٹ طلب کرلی۔