لاہور(نمائندہ خصوصی سے، نیوز رپورٹر)مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری کو ایف آئی اے کے طلبی نوٹس میں سنگین غلطی سامنے آگئی، نوٹس میں28جنوری 2010کی تاریخ لکھ دی گئی ۔اس حوالے سے عظمیٰ بخاری نے کہا جج ارشد ملک کی ویڈیو 2019 میں دکھائی گئی،ایف آئی اے نے مجھے دس سال قبل 2010 میں پیش ہونے کا نوٹس بھیج دیا ہے ،ایف آئی اے نے مجھے 2010میں طلب کیا ہے یا 2020میں،قانونی طور پر ایف آئی اے کا نوٹس چیلنج بھی ہو سکتا ہے ،یہ ٹائپنگ کی غلطی ہے یا ایف آئی اے نے میرے ساتھ مذاق کیا ،ایف آئی اے کو اس نوٹس کی وضاحت کرنی چاہئے ۔نیوز رپورٹر کے مطابق ایف آئی اے نے جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کیس میں عظمیٰ بخاری اور سابق گورنر کے بیٹے خرم لطیف کھوسہ کو بیان ریکارڈ کر انے کے لئے 28جنوری منگل کو طلب کر لیا اور اس حوالے سے نوٹس بھی ارسال کر دیے گئے ہیں ۔