کراچی ( کامرس رپورٹر )برازیل کے اعزازی قونصل جنرل عمر جعفر نے کہا ہے کہ پاکستان اور برازیل کے مابین تجارت میں تیزی آئی ہے لیکن کراچی اور برازیل کی تاجربرادری کے درمیان تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کراچی چیمبر سے درخواست کی کہ وہ دونوں ملکوں میں تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اپنا تعاون پیش کرے ۔ اس ضمن میں کے سی سی آئی کو پاک برازیل بزنس فورم کے قیام کے سلسلے میں مدد کرنی چاہیے جو مضبوط رابطے استوار کرنے کے علاوہ تاجربرادری کو یقینی طور پر ایک دوسرے کے قریب لائے گا۔ یہ بات انہوں نے کراچی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی ) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کہی۔ کے سی سی آئی قائمقام صدر خرم شہزاد، نائب صدر آصف شیخ جاوید،چیئرمین ڈپلومیٹک کمیٹی اینڈ ایمبیسیز سب کمیٹی شمعون ذکی اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی اجلاس میں شریک تھے ۔عمر جعفر نے کہا کہ برازیلینز کو پاکستان لانے میں سب سے بڑا مسئلہ منفی تاثر ہے تاہم اگر وہ یہاں آکر ملک کے زمینی حقائق کا جائزہ لیتے ہیں تو وہ واپس نہیں جانا چاہتے ۔انہوں نے کہاکہ برازیل 3کھرب کے قریب جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا 8 واں اقتصادی اور لاطین امریکا کا بڑا ملک ہے جو پاکستان کو پرکشش مواقعوں کی پیشکش کرتا ہے اور یہ سیکھنے ،تقلید کرنے کی اچھی مثال ہے ۔انہوں نے کہاکہ برازیل پاکستانی تاجربرادری کے ساتھ تعاون اور مدد کرنے کے لیے تیار ہے لیکن جیسا کہ زیادہ تر تجارت برازیل کے حق میں ہے لہٰذا کراچی کی تاجربرادری کو برازیل کی مارکیٹ میں دلچسپی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے نئی راہیں تلاش کرنی ہوں گی۔انہوں نے کے سی سی آئی کے ممبران کو برازیل کی مارکیٹ میں تجارت کی نئی راہیں تلاش کرنے میں اپنا بھرپور تعاون پیش کرتے ہوئے کہا کہ برازیل میں ہونے والی تمام ایونٹس کی تفصیلات کے سی سی آئی کے ساتھ شیئر کی جائیں گی تاکہ کراچی کی تاجربرادری زیادہ سے زیادہ تعداد میں ان میں شرکت کرسکے ۔انہوں نے ایک تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان سفری سہولتوں کو بڑھانا کی ضرورت ہے تاکہ نہ صرف تاجربرادری بلکہ پاکستانی سیاح بھی برازیل جا سکیں جہاں سیاحت کے شاندار مواقع موجود ہیں۔قبل ازیں کے سی سی آئی کے قائمقام صدر خرم شہزاد نے اپنے خطاب میں کہاکہ کراچی چیمبر برازیل کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے اور دوطرفہ تجارت کے امکانات کو تلاش کرنے کا خواہاں ہے ۔ ہمارا یہ ماننا ہے کہ برازیل جیسے ممالک سے تعلقات کو بہتر بنانے اور تجارت کو فروغ دینے سے ملک کو درپیش مختلف اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے میں یقینی طور پر مدد ملے گی۔انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ 2017کے دوران پاکستان کی برازیل کے لیے برآمدات 54.7ملین ڈالر اور درآمدات605.2ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔انہوں نے دوطرفہ تجارتی حجم کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ برازیل اور پاکستان کے مابین دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں جو دونوں ملکوں کی جانب سے مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہے ۔