ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہا ہے کہ بھارت جنگ بندی معاہدے سے فرار کے لیے نام نہاد دراندازی کے الزامات سے باز رہے۔ 9 لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں بدلنے کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کچلنے میں ناکام ہے۔ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ہزیمت مٹانے کے لیے نہ صرف بے گناہ کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے بلکہ کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کر کے سرحد کے دونوں طرف کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنائے رکھتی تھی اس کے علاوہ بھارت فالس فلیگ آپریشن کر کے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے بے بنیاد پراپیگنڈا بھی کرتا رہا ہے۔ بھارتی خفیہ اداروں کی اپنی سرزمین پر دہشت گردی کی اس سے بدترین مثال اور کیا ہو سکتی ہے کہ بالا کوٹ ڈرامے کا ڈراپ سین ایک بھارتی اینکر پرسن کی لیکس سے ہوا ۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو ترجمان دفتر خارجہ کا یہ کہنا مبنی برحق ہے کہ بھارت نے کنٹرول لائن پر تہہ در تہہ خاردار باڑ لگا رکھی ہے ، الیکٹرانک نگرانی بھی کی جاتی ہے اتنے سخت اقدامات کے ہوتے ہوئے دراندازی کیونکر ممکن ہے۔ اگر بھارت اپنے دعوئوں میں سچا ہے تو ایل او سی پر اقوام متحدہ کے مبصرین کو تعینات کیوں نہیں کرتا۔ بہتر ہوگا عالمی برادری بھارتی پراپیگنڈہ مہم سے متاثر ہونے کے بجائے بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنے پر مجبور کرے تاکہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل اور خطے میں پائیدار امن نصیب ہو سکے۔
بھارت بے بنیاد الزامات کے بجائے مسئلہ کشمیر حل کرے
منگل 10 اگست 2021ء
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہا ہے کہ بھارت جنگ بندی معاہدے سے فرار کے لیے نام نہاد دراندازی کے الزامات سے باز رہے۔ 9 لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں بدلنے کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کچلنے میں ناکام ہے۔ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ہزیمت مٹانے کے لیے نہ صرف بے گناہ کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے بلکہ کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کر کے سرحد کے دونوں طرف کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنائے رکھتی تھی اس کے علاوہ بھارت فالس فلیگ آپریشن کر کے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے بے بنیاد پراپیگنڈا بھی کرتا رہا ہے۔ بھارتی خفیہ اداروں کی اپنی سرزمین پر دہشت گردی کی اس سے بدترین مثال اور کیا ہو سکتی ہے کہ بالا کوٹ ڈرامے کا ڈراپ سین ایک بھارتی اینکر پرسن کی لیکس سے ہوا ۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو ترجمان دفتر خارجہ کا یہ کہنا مبنی برحق ہے کہ بھارت نے کنٹرول لائن پر تہہ در تہہ خاردار باڑ لگا رکھی ہے ، الیکٹرانک نگرانی بھی کی جاتی ہے اتنے سخت اقدامات کے ہوتے ہوئے دراندازی کیونکر ممکن ہے۔ اگر بھارت اپنے دعوئوں میں سچا ہے تو ایل او سی پر اقوام متحدہ کے مبصرین کو تعینات کیوں نہیں کرتا۔ بہتر ہوگا عالمی برادری بھارتی پراپیگنڈہ مہم سے متاثر ہونے کے بجائے بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنے پر مجبور کرے تاکہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل اور خطے میں پائیدار امن نصیب ہو سکے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں منگل 10 اگست 2021ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں