ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہا ہے کہ بھارت جنگ بندی معاہدے سے فرار کے لیے نام نہاد دراندازی کے الزامات سے باز رہے۔ 9 لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں بدلنے کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کچلنے میں ناکام ہے۔ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ہزیمت مٹانے کے لیے نہ صرف بے گناہ کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے بلکہ کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کر کے سرحد کے دونوں طرف کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنائے رکھتی تھی اس کے علاوہ بھارت فالس فلیگ آپریشن کر کے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے بے بنیاد پراپیگنڈا بھی کرتا رہا ہے۔ بھارتی خفیہ اداروں کی اپنی سرزمین پر دہشت گردی کی اس سے بدترین مثال اور کیا ہو سکتی ہے کہ بالا کوٹ ڈرامے کا ڈراپ سین ایک بھارتی اینکر پرسن کی لیکس سے ہوا ۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو ترجمان دفتر خارجہ کا یہ کہنا مبنی برحق ہے کہ بھارت نے کنٹرول لائن پر تہہ در تہہ خاردار باڑ لگا رکھی ہے ، الیکٹرانک نگرانی بھی کی جاتی ہے اتنے سخت اقدامات کے ہوتے ہوئے دراندازی کیونکر ممکن ہے۔ اگر بھارت اپنے دعوئوں میں سچا ہے تو ایل او سی پر اقوام متحدہ کے مبصرین کو تعینات کیوں نہیں کرتا۔ بہتر ہوگا عالمی برادری بھارتی پراپیگنڈہ مہم سے متاثر ہونے کے بجائے بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنے پر مجبور کرے تاکہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل اور خطے میں پائیدار امن نصیب ہو سکے۔