اسلام آباد(سپیشل رپورٹر/رائٹرز/اے پی پی/ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے بھارت کومذاکرات کی مشروط پیشکش کردی۔ وزیراعظم نے کہاہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیرکی حیثیت بحال کرنے کاروڈمیپ دے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں،بھارت کوغیرقانونی اورعالمی قوانین کے خلاف اقدامات واپس لیناہوں گے ۔برطانوی خبرایجنسی رائٹرز کو انٹرویومیں وزیراعظم نے کہا بھارت نے مقبوضہ کشمیرکاخصوصی درجہ ختم کرکے ریڈلائن کراس کی،مذاکرات کیلئے بھارت کومقبوضہ کشمیرمیں اپنی پرانی پوزیشن پرجاناہوگا،اس وقت بھارت کی طرف سے بات چیت دوبارہ شروع کرنے کیلئے کوئی ردعمل نہیں ہے ،جنوبی ایشیامیں غربت ختم کرنے کابہترین راستہ باہمی تجارت ہے ۔وزیراعظم نے کہاپوری کوشش ہوگی انخلا سے پہلے افغان مسئلے کاکوئی سیاسی حل نکل آئے ،یقین دلاتاہوں افغان امن عمل سے متعلق اپنی پوری کوشش کرینگے ،امریکہ نے انخلا کی تاریخ دیدی طالبان اسے اپنی فتح سمجھتے ہیں،امریکی فیصلے کے بعد طالبان سے کسی قسم کی رعایت حاصل کرناآسان نہیں ہوگا،افغان مسئلے پر پاکستان میں خاصی تشویش پائی جاتی،افغانستان میں جو بھی جمہوری حکومت آئے گی ،پاکستان اسکے ساتھ کام کریگا، کسی بھی قسم کی مداخلت نہیں کریگا۔انہوں نے کہا اگر افغانستان میں سول وار ہوتی ہے اور مہاجرین کا بحران پیدا ہواتا ہے تو سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوگا اور ہم پر دبائو ہوگا کہ ہم بھی اس کا حصہ بن جائیں۔انہوں نے کہا ہماری حکومت نے دہائیوں پرانی تزویراتی گہرائی کی پالیسی کو تبدیل کیا۔انہوں نے کہاامریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد پر بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان اور افغانستان کی مدد سے مزید خون خرابے سے بچنے کیلئے کوئی حل نکالیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے لودھرا ں تا ملتان شاہراہ کی اپ گریڈیشن و بحالی کے منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ملک میں ہر جگہ مافیاز بیٹھے ہیں، ان کی کوشش ہے حکومت فیل ہو، یہ اپنے مفادات کیلئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں، خود کو جمہوری کہنے والے فوج سے کہہ رہے ہیں حکومت گرادو، مافیا ہماری ناکامی کے لئے کوشاں ہے تاہم یہ جدوجہد ہماری نسلوں کے لئے اہم ہے ، پاکستان مشکل دور سے نکل چکا ، اب معاشی ترقی کا وقت ہے ۔وزیراعظم نے کہا جب ہماری حکومت آئی تو پہلے ہفتے ہی سوال اٹھانا شروع ہو گئے کہ کہاں ہے نیا پاکستان اور حکومت کی ناکامی کی باتیں شروع ہو گئیں، میڈیا نے تاثر دیا تھاکہ کوئی بٹن دبانے سے نیا پاکستان بن جائے گا۔وزیراعظم نے کہا بغیر جدوجہد کوئی معاشرہ تبدیل نہیں ہوتا،انگریزوں کے خلاف طویل جدوجہد کے بعد ہمیں آزادی ملی، قائد اعظم کی جدوجہد کو دیکھیں تو اس میں بھی نشیب و فراز آتے رہے ، ایک وقت وہ دلبرداشتہ ہو کر برطانیہ چلے گئے ۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اپنے آپ کو جمہوری کہتی ہے لیکن فوج کو کہتی ہے کہ حکومت گرادو ، ان کی جنگ ذاتی مفادات کی جنگ ہے ،ان کے اربوں ڈالر باہر پڑے ہیں، ان کی ساری چوریاں سامنے آ رہی ہیں،ان کی کوشش ہے کہ کسی طرح حکومت گرادیں ۔ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا جنوبی پنجاب عمران خان کا قلعہ تھا ، ہے اور رہے گا۔وزیراعظم نے ماحولیاتی نظام کی بحالی سے متعلق اقوام متحدہ کی تقریب کے ورچوئل سیشن سے خطاب میں کہا کہ میرے لئے انتہائی خوشی کادن ہے کہ ہم ملک میں اربوں درخت لگارہے ہیں،عالمی برادری ماحول اور ایکو نظام کے تحفظ کیلئے اجتماعی کردار ادا کرے ۔ وزیراعظم سے ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی۔گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی موجود تھے ۔وزیراعظم نے ارکان اسمبلی شفیق ارائیں، نواب امان اللّہ خان، ڈاکٹر شیر اعوان و دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت کی بہتر معاشی و اقتصادی پالیسیوں کے حوصلہ افزا ء نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ۔قبل ازیں وزیر اعظم سے وفاقی وزیر اقتصادی امور ڈویژن عمر ایوب خان، اکبر ایوب خان، ارشد ایوب خان اور یوسف ایوب خان نے ملاقات کی۔دریں اثناء وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اسلام آباد کو ایک مثالی شہر بنانے کا وقت آ چکا ۔ وزیراعظم نے سی ڈی اے کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ 2017 میں سی ڈی اے کو 5 ارب 80 کروڑ روپے کے خسار ے کا سامنا تھا اور ادارہ دیوالیہ ہونے کے قریب تھا لیکن رواں مالی سال کے اختتام پر سی ڈی اے کے پاس 73 ارب روپے فاضل ہوئے ۔