کراچی ( نیٹ نیوز)اداکارہ منشا پاشا کا کہنا ہے کہ جب لوگ ہی ڈراموں میں مختلف چیز دیکھنے کو تیار نہیں تو کیسے کوئی پرڈیوسر رسک لے ۔غیر ملکی ویب سائیٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں منشا پاشا کا کہنا تھا کہ لوگوں کی اس بات پر مجھے اعتراض ہے کہ ہمارے ڈراموں کی کہانیاں طلاق اور غیر ازدواجی تعلقات سے باہر نہیں نکل رہیں، لوگ جب مختلف چیز دیکھنے کو تیار نہیں تو کیسے کوئی پرڈیوسر رسک لے ؟ عام ڈگر سے ہٹ کر کوئی کہانی ہو تو لوگوں کی تنقید کو دیکھتے ہوئے اس ڈرامے پر ہی پابندی لگادی جاتی ہے ۔ سرمد کھوسٹ کی فلم ’’زندگی تماشا‘‘ کو ریلیز ہی نہیں ہونے دیا گیا وہ بھی تو مختلف موضوع ہی تھا، مختلف موضوعات کو دیکھنے کے لیے سب سے پہلے لوگ خود میں برداشت پیدا کریں اس کے بعد تنقید کریں تو کچھ سمجھ بھی آتی ہے ،ایک دم سے شاید لوگ بولڈ کہانیاں ہضم نہیں کر سکتے ،میرا منگیتر میرے لیے سب کچھ ہے ، میں ان سے ہر بات کر لیتی ہوں، کبھی اگر کسی معاملے میں مشورہ چاہیے ہو تو لیتی ہوں، کورونا سے جان چھوٹے گی تو شادی ہوگی۔