دہشت گردی اور سکیورٹی خدشات کے باعث 10 سال کی بندش کے بعد برٹش ایئرویز نے پاکستان کیلئے اپنا فلائٹ آپریشن باقاعدہ شروع کر دیا ہے اور برٹش ایئرویز کی پہلی پرواز 240 مسافروں کو لے کر اسلام آباد پہنچ گئی۔ برٹش ایئرویز کسی نہ کسی شکل میں پاکستانی مسافروں کیلئے سفری سہولتیں فراہم کرتی رہی ہے ۔ جس زمانے میں پی آئی اے اور خلیجی ممالک کی ایئر لائنز نہیں ہوا کرتی تھیں۔ برٹش ایئر لائنز تب بھی خدمات فراہم کرتی تھی۔ دس سال قبل اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد برٹش ایئرویزنے اپنی پروازیں بند کر دی تھیں تاہم برٹش ایئرویز کی پروازوں کی پاکستان سے بحالی کی کوشش تسلسل سے جاری رہیں اور ن لیگ کی سابقہ حکومت کا اب بھی یہ دعویٰ ہے کہ حالیہ بحالی ہماری کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔ اس دعوے کے باوجود یہ کریڈٹ بہرحال پی ٹی آئی حکومت کوہی جاتا ہے کہ اس کے دور میںسکیورٹی کے حوالے سے صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ جس کی وجہ سے غیرملکی کمپنیوں کی پاکستان میں نہ صرف سرمایہ کاری میں دلچسپی پیدا ہوئی ہے بلکہ برٹش ایئرویز جیسی بڑی فضائی کمپنی نے بھی پاکستان میں اپنا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں امن و امان کی صورت حال دس سال پہلے کے مقابلے میں تسلی بخش ہے جو غیر ممالک کے ساتھ ساتھ خودپاکستانیوں کیلئے بھی انتہائی اطمینان بخش ہے۔ اس سے بیرونی ممالک میں پاکستان کا ایک بہتر امیج ابھر کر سامنے آیا ہے جو ملک کے کامیاب مستقبل کی نشاندہی کا غماز ہے۔