راولپنڈی ،کراچی (نامہ نگارخصوصی،92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ سے کراچی پہنچنے والے کپتانوں کے کورونا ٹیسٹ منفی آئے جس کے بعد انہیں جانے کی اجازت دے دی گئی۔ قبل ازیں برطانیہ سے کراچی پہنچنے والے کپتانوں نے قرنطینہ جانے سے انکار کردیا جس پر محکمہ صحت کے عملے نے پولیس بلالی جس کے بعد چاروں کو پی آئی اے کے ایئرپورٹ ہوٹل منتقل کردیاگیا، جہاں دو کپتانوں اورفرسٹ آفیسروں کے کورونا ٹیسٹ کیلئے نمونے بھی حاصل کئے گئے ۔معاملہ پر پی آئی اے کے سی ای اوایئر مارشل ارشدملک نے عملے کے ساتھ ہدایات کے منافی سلوک پرشدیدتحفظات کا اظہارکیا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پی آئی اے عملے کی ہرممکنہ حفاظت کویقینی بنائے رکھے ہوئے ہے ۔ کراچی سے فضائی آپریشن تاحکم ثانی معطل رہے گا،دوسری طرف پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خا ن نے کہا کہ فضائی عملے میں کورونا وائرس کی موجودگی کی اطلاعات گمراہ کن ہیں،حکومتی وضع کردہ ہدایات میں ہم آہنگی تک کراچی سے فضائی آپریشن معطل رہے گا۔ترجمان نے مزید کہا کہ پائلٹس کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں، موجودہ صورتحال میں پی آئی اے کے پائلٹس کی پوزیشن کو سمجھ رہے ہیں، تمام پائلٹس کے تحفظات دورکریں گے ۔ پائلٹس کیلئے خصوصی حفاظتی لباس کا آرڈردے دیاگیا۔جہازوں میں جراثیم کش سپرے کوبھی یقینی بنایا جائے گا۔بعدازاں پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا نے ہوا بازوں کو پروازیں آپریٹ کرنے سے روک دیا۔ پالپا نے سیفٹی ایشوز کے پیش نظر پائلٹس کو جہاز اڑانے سے منع کر دیا۔پالپا کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے پروازیں چلائی گئیں لیکن حکومت نے ہماری صحت کے بارے میں خیال نہیں رکھا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ حال میں ہی بیرون ملک جانے والی پرواز جب واپس کراچی ائیرپورٹ پہنچی تو حکومت سندھ نے پائلٹ کو قرنطینہ میں رکھنے کی تجویز دی جس پر پالپا نے سخت ردعمل دیا اور موقف اختیار کیا کہ جب پائلٹس جہاز سے اترے ہی نہیں تو قرنطینہ کرنے کا کوئی جواز نہیں۔