لندن (92 نیوز رپورٹ، نیٹ نیوز) پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فوج پر بطور ادارہ جمہوری عمل کو کمزور بنانے کا الزام عائد نہیں کرتے بلکہ یہ کچھ لوگوں کی خواہش اور منصوبہ ہے ، اسحٰق ڈار برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے شو ’’ہارڈ ٹاک‘‘ کو انٹرویو کے دوران اینکر کے چبھتے ہوئے سوالوں کے سامنے بے بس نظر آئے ، کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے ،پراپرٹی کے سوال پر ان کارنگ اڑ گیا اور اگر مگر کرنے لگے ، اینکر نے اسحٰق ڈار سے سوال کیا کہ آپ کی اور آپ کے اہلخانہ کی کل کتنی جائیدادیں ہیں؟اپنی پراپرٹی کی تفصیلات بتائیں؟اسحٰق ڈار کارنگ اڑ گیا، تسلی بخش جواب نہ دے سکے اگر مگرکرتے ہوئے کہنے لگے میرے پاس بہت زیادہ جائیدادیں نہیں، صرف ایک جائیداد ہے ، پاکستان میں لاہور میں میرا گھر ہے جو موجودہ حکومت نے چھین لیا ، اس پر ان سے پوچھا گیا لیکن خبروں میں بتایا جاتا ہے کہ آپ کی دبئی اور لندن میں جائیدادیں ہیں، ڈار نے جواب دیا ، میرے بچوں کا دبئی میں صرف ایک ولا ہے جو اُن کی ملکیت ہے ۔ اینکر نے پوچھا کہ نوازشریف اور آپ دونوں سزایافتہ اور لندن میں بیٹھے ہیں، آپ دونوں کی ساکھ کیا ہے ؟اسحٰق ڈار ڈار سے کوئی جواب نہ بن پایا تو جواب دیا میرے بچوں سے کاروبار پر تفتیش کی جائے ، اینکر نے کہاکہ آپ پاکستان جا کر ان الزامات کے خلاف عدالت میں کیوں نہیں جاتے ؟جس کا بھی اسحٰق ڈار کوئی جواب نہ دے سکے ، اینکر کے سوالات پر اسحٰق ڈار سٹپٹاگئے انہوں نے پہلے بیماری کا بتایا، پھر انسانی حقوق سے متعلق سوالات اٹھا دئیے ، اینکر نے پھر سوال کیا کہ اگر کلیئر ہیں تو واپس جاکر کیسز کا سامنا کیوں نہیں کرتے ؟ جس پر انہوں نے کہا کہ ’میری طبعیت خراب ہے ۔اینکر نے اسحٰق ڈار سے سوال کیا کہ کیا ممکن ہے آپ وطن واپس جائیں؟ لیکن اسحٰق ڈار نے بات کو انسانی حقوق کی پامالیوں کی جانب گھوماتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پاکستان میں کیا ہورہا ہے ، انسانی حقوق کی کیا صورتحال ہے ، اسحٰق ڈار کی سپریم کورٹ فیصلے پر تاویلیں دینے کی کوشش پر بھی اینکر نے اسحٰق ڈار کو آئینہ دکھا دیا ، انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر بھی اینکر نے ڈار کی تصحیح کردی، اسحق ڈار نے کہا مبصرین نے الیکشن کو بدترین قرار دیا تھا ، اینکر نے وضاحت کی کہ یورپی یونین مانیٹرنگ ٹیم نے مجموعی طور پر الیکشن نتائج کو قابل اعتماد قرار دیا تھا۔ اینکر نے سوال کیا آپ قانون سے بچنے کیلئے لندن آئے ہیں تو اسحق ڈار جواب میں ا گر مگر کرتے رہ گئے ۔ ڈار کا کہنا تھا نواز شریف وزیر اعظم یا (عام شہری کی) حیثیت سے فوج کے مخالف نہیں، وہ کچھ افراد کو قصور وار ٹھہراتے ہیں۔اسحٰق ڈار اینکر کے چبھتے ہوئے سوالوں کے سامنے بے بس نظر آئے اور کئی سوالو ں کے تسلی بخش جواب نہ دے سکے اور اگر مگر کرتے رہے ۔