سرینگر(این این آئی ،آن لائن ،نیٹ نیوز)مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید 2شہری شہری ہوگئے جبکہ تاریخ میں پہلی مرتبہ درگاہ حضرت بل میں جشن میلادالنبیﷺ پر پابندی عائدکردی گئی۔99روز سے کرفیو جاری ہے ،موبائل ،انٹرنیٹ سمیت مواصلاتی ذرائع اور ضروری اشیا تک رسائی معطل ہے کشمیر کونسل یورپی یونین نے بھی عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ علاقہ کا محاصرہ ختم کرایا جائے ،برفباری ،بارش اور تودے گرنے سے سرینگر جموں شاہراہ مسلسل بند ہے جہاں 2ہزار سے زائد گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ نیٹ نیوز کے مطابق ضلع بانڈی پورہ میں12گھنٹوں کے دوران شہید کیا گیا ،قابض فوجیوں نے ضلع کے علاقے لوڈورہ میں ایک نوجوان کو تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران شہید کیاجبکہ ایک اور نوجوان کو جاری کارروائی کے دوران صبح سویرے شہیدکردیا ،بھارتی قابض فوج بدستور انسانی حقوق کی پامالی میں مصروف ہے جہاں نوجوانوں اور بزرگوں سمیت خواتین و بچوں پر بھی تشدد جاری ہے اور انہیں گھروں پر محصور کردیا گیا ہے ،تمام تعلیمی ادارے بھی بند ہیں ۔مزید براں آن لائن کے مطابق سرینگر میں درگاہ حضرت بل میں حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے موئے مبارک کی زیارت کرائی جاتی ہے امسال ہندوتوا کے جنون میں مبتلا مودی سرکار نے تمام تر روایتوں، مذہبی احترام اور شخصی آزادی کو روندتے ہوئے تاریخ میں پہلی بار عید میلاد النبیﷺ کے اجتماع کو آخری موقع پر روک دیا جس سے کشمیر بھر میں رہنے والے مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔نیشنل کانفرنس نے عیدمیلاد النبی ﷺ کے موقع پر درگاہ حضرت بل میں مذہبی اجتماع کی اجازت نہ دینے پر قابض انتظامیہ کی شدید مذمت کی۔تامل ناڈو کی حزب اختلا ف کی مرکزی جماعت ڈی ایم کے نے مقبوضہ کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کرنے پر بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے چنائی میں پارٹی کی جنرل کونسل کے اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد میں تمام کشمیریوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر یورپی یونین ویک میں بھی عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقدامات کا مطالبہ اور بھارتی ظلم پر شدید تنقید کی گئی ۔