لاہور(جنرل رپورٹر)گرین انٹرنیشنل یونیورسٹی ، علی فاطمہ ٹیچنگ ہسپتال اور ہوپ فار لائف کے زیر اہتمام خواتین میں چھاتی کے کینسر کے بارے آگاہی پیدا کرنے کیلئے سیمینار کا انعقاد کیا گیا، سیمینار میں طبی ماہرین نے خواتین میں کینسر کی جلد تشخیص اور طبی معائنے پر زور دیا تاکہ اس بیماری سے خواتین کی بڑھتی شرح اموات کو کم کیا جا سکے ، گرین انٹرنیشنل یونیورسٹی میں تقریب میں ڈاکٹرز، نرسز، فیکلٹی سٹاف اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی، ماہر امراض کینسر ڈاکٹر فیاض نے بتایا کہ پاکستان میں خواتین میں چھاتی کے کینسر بہت کم رپورٹ ہو رہے ہیں، زیادہ تر مریضوں کو آخری سٹیج پر کینسر کے بارے میں پتہ چلتا ہے اس لیے 35سال سے زائد عمر کی خواتین کی سکریننگ لازمی ہے ۔ لائف سٹائل، عمر بھی ایک فیکٹر ہے ، 50 سال کے بعد عورت کو چھاتی کے کینسر کے چانسز بڑھ جاتے ہیں زیادہ تر مریض سٹیج 3 اور 4 کے مریض آ رہے ہیں، 25 میں سے ایک کو کینسر کی تشخیص ہوتی ہے ، سرجری، کیمو تھراپی اور ریڈی ایشن سمیت جدید طریقہ علاج موجود ہے ۔تقریب سے ریکٹر گرین انٹرنیشنل یونیورسٹی پروفیسر خلیق الزمان نے بھی خطاب کیا اور شرکا کو کینسر کے بارے میں آگاہی فراہم کی، انہوں نے کہا کہ علی فاطمہ ٹیچنگ ہسپتال میں جدید مشینری نصب کی گئی ہے اور سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنایا گیا، تقریب میں قومی باسکٹ بال کی خواتین نے بھی شرکت کی جن میں منہال اکرم ،ندا اعوان شامل ہیں ۔خواتین میں چھاتی کے کینسر کے بارے کام کرنے والی این جی کی صدر اریبہ نے کہا کہ خواتین کو اپنی بیماری پر کھل کر بات کرنا چاہیے ، طبی ماہرین نے کہا ہے کہ چھاتی کے کینسر کی جلد تشخیص اس بیماری کے کامیاب علاج کی شرط ہے ، خواتین اس بیماری کی ہر سال سکریننگ لازمی کرائیں تاکہ وہ اس مرض سے محفوظ رہ سکیں، تقریب کے آخر میں شرکا میں شیلڈ اور اسناد تقسیم کی گئیں۔