لندن(ویب ڈیسک) سماعت میں کمی اور اس سے محرومی کی کئی وجوہ ہوسکتی ہیں اور اس ضمن میں ماہرین نے 44 ایسے نئے جین دریافت کیے ہیں جو ثقلِ سماعت کی وجہ بن سکتے ہیں یا مکمل بہرے پن میں اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اس دریافت سے توقع ہے کہ سماعت سے محرومی کے علاج میں بھی مدد مل سکے گی اور ہم بہرے پن کو مزید اچھی طرح سمجھ سکیں گے۔کنگز کالج لندن اور یونیورسٹی کالج آف لندن کے ماہرین نے اس تحقیق میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کی تفصیلات امریکن جرنل آف ہیومن جینیٹکس میں شائع ہوئی ہیں۔ تحقیق کے لیے دونوں جامعات کے ماہرین نے 40 سے 69 سال تک کے ڈھائی لاکھ افراد کا ڈیٹا بیس حاصل کیا اور ان کا جینیاتی مطالعہ کیا۔