وفاقی وزارت صحت نے ملک بھر میں 65 سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کو مفت کورونا ویکسین لگانے کے لیے رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا ہے۔ دوست ملک چین کی طرف سے عطیہ کی گئی کورونا ویکسین کے پاکستان پہنچنے کے بعد حکومت نے سب سے پہلے محکمہ صحت کے فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔ بدقسمتی سے محکمہ صحت کے ملازمین مفت ویکسین لگوانے میں بھی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس کا ثبوت میو ہسپتال کے 60 فیصد عملے کا تاحال ویکسین نہ لگوانا ہے۔ اب حکومت نے پہلے مرحلے میں 65 سال کے بزرگ شہریوں کو ویکسین لگانے کے لیے رجسٹریشن کا عمل شروع کیا ہے تو دو ہفتے میں صرف ایک لاکھ 80 ہزار بزرگ ہی رجسٹرڈ ہوئے ہیں جو ملک میں موجود 18 ملین بزرگ شہریوں کا محض 2.5 فیصد بنتا ہے۔ بزرگ شہریوں کی رجسٹریشن کے عمل میں سست روی کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ پاکستان کی کثیر آبادی بالخصوص بزرگوں کے پاس موبائل کی سہولت ہی میسر نہیں اور جن کے پاس ہے وہ محکمہ صحت کے میسجز پڑھ نہیں سکتے۔ بہتر ہوگا حکومت کورونا ویکسین لازمی لگوانے کے لیے قانون سازی کے ساتھ نادرا ریکارڈ سے استفادہ کرتے ہوئے تمام بزرگ شہریوں تک نہ صرف رسائی ممکن بنائے بلکہ ویکسین کے حوالے سے بے جا افواہوں کے انسداد کے لیے بھی حکمت عملی طے کرے تاکہ ملک کی تمام آبادی کی ویکسینیشن ممکن ہو اور قوم کو کورونا کے عذاب سے نجات مل سکے۔