اسلام آباد(لیڈی رپورٹر)سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقو ق نے بزرگ والدین کا خیال نہ رکھنے والے بچوں کے لئے سزا اور جرمانہ مقرر کرنے سے متعلق بل متفقہ طور پر منظور کر لیا ۔ بل کے تحت ایک کمیشن بنے گا جو از خود نوٹس بھی لے سکے گا کہ کون سا ایسا بچہ ہے جو اپنے والدین کا خیال نہیں رکھ رہا ، ماں باپ اس کمیشن کو خط بھی سکتے ہیں ، ٹیلی فون اور رپورٹ بھی کر سکتے ہیں ،پہلے بچوں کو سمجھانے کی کوشش کی جائے گی اگر وہ نہیں سمجھتے تو پھر کمیشن اس کا کیس بنائے گا ، کیس فرسٹ کلاس مجسٹریٹ سنے گا ، ایک ہفتے میں فیصلہ سنایا جائے گا، اس کی اپیل سیشن کورٹ کے پاس ہو گی ، 25ہزار روپے جرمانہ اور ایک مہینہ سزا ہو سکے گی ، کمیٹی نے معذور افراد کو بینکوں کی سروسز حاصل کرنے اور پی آئی اے میں سفر کرنے میں درپیش مشکلات پر گورنر سٹیٹ بینک اور پی آئی اے کے سربراہ کو آئندہ اجلاس میں طلب کرنے کے لئے سمن جاری کردیئے ۔اجلاس چیئرمین مصطفی ٰنواز کھوکھر کی صدارت میں ہوا ، جس میں تشدد اور زیر حراست ہلاکت کے تدارک اور کنٹرول کرنے کے بل پر غور کیا گیا ، بل آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا ،۔معذور افراد کے حقوق کے بل پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر ان اداروں کے سربراہ آئندہ اجلاس میں نہیں آئیں گے تو ہم ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کریں گے ۔ کمیٹی نے وفاق میں ملازمتوں میں معذور افراد کے کوٹے کے معاملے پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور ملک میں معذور افرادکی کل تعداد کے حوالے سے بریفنگ کے لئے ادارہ شماریات حکام کو بھی طلب کر لیا ۔ بل کے تحت معمر والدین اور بزرگوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے 6ماہ میں ویلفیئر کمیشن قائم کیا جائے گا،کمیشن بزرگ شہریوں کی معاشرتی،ذہنی، جسمانی اور نفسیاتی بہبود کے لئے پالیسی تشکیل دے گا۔وفاقی حکومت ضرورت کے مطابق اولڈ ایج ہومز تعمیر کرے گی،بزرگوں کے لئے پارکس، لائبریری، میوزیم میں انٹری مفت ہو گی،والدین کی دیکھ بھال بچوں کی ذمہ داری تصور ہو گی، ماہانہ خرچہ بھی بچے یا قریبی رشتہ اٹھائیں گے ، بل متفقہ منظور کرلیا گیا۔