بغداد(92نیوز رپورٹ،نیٹ نیوز،صباح نیوز)عراق کے دارالحکومت بغداد کے وسط میں واقع کمرشل علاقے میں دو خود کش بم دھماکوں میں 35 افراد ہلاک اور 110 سے زائد زخمی ہو گئے ۔عراقی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ خودکش جیکٹ پہنے ہوئے بمباروں نے خود کو بغداد کے قلب میں واقع تیارن سکوائر میں دھماکے سے اڑا لیا۔بغداد میں 3 سال بعد خودکش دھماکے ہوئے ۔وزارت داخلہ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ حملے میں اب تک 35افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں میں سے کچھ کی حالت بھی نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ،حکومت نے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے ،دھماکے کی ذمے داری ابھی تک کسی نے قبول نہیں کی ۔سول ڈیفنس چیف میجر جنرل خادم سلمان نے بھی 35 افراد کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ اس حملے کے پیچھے داعش ہو سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دھماکے میں کم از کم 100 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔دوسری طرف سعودی عرب اور ایران نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز کو الرٹ جاری کرتے ہوئے اہم مقامات پر تعینات کردیا گیا ہے اور مزید حملوں کے خطرے کے پیش نظر اہم راستوں کی ناکہ بندی کردی گئی ہے ۔