یورپی یونین اور یونیسیف نے بلوچستان میں تعلیم تک رسائی کو بہتر بنانے کے لئے 3.27ارب روپے کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔اس اقدام کا مقصد اعلیٰ معیار کی کارکردگی اور تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے میں صوبائی حکومت کی مدد کرنا ہے ۔پانچ سالہ تعلیمی ترقیاتی پروگرام سے نہ صرف بلوچستان کے تعلیمی نظام میں بہتری آئے گی بلکہ وہ سکول جہاں پر عمارت ‘ چار دیواری‘ ٹیبل ،بیٹھنے کیلئے کرسیوں یا تعلیم کے لئے لازمی درکار دیگر چیزوں کا فقدان ہے، ان کی کمی دور کرنے میں مدد ملے گی۔ اس منصوبے میں یورپی یونین نے 17.4ملین یورو جبکہ 4.8ملین یورو یونیسیف نے فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اگر یہ رقم پانچ سالہ مدت میں تعلیم پر خرچ ہو گی تو اس سے بلوچ بچوں کی خواندگی ‘ مہارت‘ قابلیت اور لیاقت میں مجموعی طور پر بہتری آئے گی۔ ہر بلوچ بچہ اور بچی حصول تعلیم کے لئے پرعزم ہے لیکن وسائل کی کمی، محرومیاں اور تعلیم کا ماحول نہ ہونے کے باعث ان کے سنہرے خواب بکھر رہے ہیں۔جس کے باعث وہ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔رہی سہی کسر کورونا نے پوری کر دی ہے ،اس موذی وائرس کے باعث گزشتہ دو برسوں میں تعلیم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ اس لئے صوبائی حکومت یورپی یونین اور یونیسف کے ذمہ داران کو کمیٹی میں شامل کریں، تعلیم کے لئے ایک دیرپا پالیسی بنائیں، ان اداروں کے افراد کی موجودگی میں پیسے میں گڑ بڑ نہیں ہو گی اور وہ بغیر کسی خرد برد کے تعلیم پر خرچ ہو گا، جس سے بلوچستان کی پسماندگی دور ہو گی۔