کوئٹہ (سٹاف رپورٹر+نیوزایجنسیاں) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں گزشتہ روز شدید ہنگامہ آرائی ہوئی ۔ جس کے باعث اجلاس ملتوی کردیا گیا۔بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 2 روزہ وفقے سے پینل آف چیئرپرسن کی رکن شاہدہ رؤف کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں شہید کرنل سہیل عابد اور اے ٹی ایف اہلکار ثناء اﷲ کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی، اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہاکہ اس وقت ایوان میں 5ارکان موجود ہیں لہذاحکومت اکثریت سے بجٹ پاس نہیں کرسکتی ۔ جس پر چیئرپرسن نے اجلاس جمعہ تک ملتوی کردیاتاہم وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو اور حکومتی ارکان آنے پر پینل آف چیئرپرسن نے دوبارہ اجلاس شروع کردیا ،جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ دوبارہ اجلاس صرف سپیکر طلب کرسکتا ہے ۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے لیاقت آغا نے نعرے بازی کی توچیئرپرسن شاہدہ رؤف نے سارجنٹ کو حکم دیاکہ انہیں ایوان سے نکالا جائے ، جس پر پشتونخواملی عوامی پارٹی کے ارکان نے سارجنٹ کے ساتھ تلخ کلامی کی اور سپیکرکے ڈائس کا گھیراؤکرلیا، مطالبات زرکی کاپیاں پھاڑ کر شاہدہ رؤف کی جانب پھینکیں ، وزیراعلیٰ بلوچستان اور وزیرداخلہ نے اپوزیشن کو منانے کی کوشش کی تاہم ناکام رہے ۔ اجلاس میں صورتحال اس وقت مزید خراب ہوگئی جب جمعیت علمائے اسلام کے مولوی معاذ اﷲ اور پشتونخوامیپ کے ارکان گتھم گتھا ہوگئے ،بیچ بچاؤہونے کے بعد اپوزیشن ارکان واک آؤٹ کرگئے ،جس کے بعد مالی سال 2017-18کا 20 ارب 81کروڑ 4 لاکھ 42 ہزار 445 روپے کا ضمنی بجٹ منظور کرلیاگیا۔علاوہ ازیں بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں نامناسب رویے اور ہنگامہ آرائی کرنے پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے 4 ارکین اسمبلی کی رکنیت معطل کردی گئی ۔وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ سکیورٹی فورسز نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر ہمارا تحفظ کیا ۔ میری چیئرپرسن سے گزارش ہے کہ آرٹیکل 204کے تحت ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ منظور پشتین پشتونوں کا دشمن ہے ۔