کوئٹہ (رپورٹ: خلیل احمد ) ملک کے دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان نے بھی اپنا بینک لانچ کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کا نام بلوچستان بینک ہوگااور ابتدائی سرمایہ ایک ارب ہوگا، آئندہ مالی سال میں 10ارب روپے مختص کئے جائیں گے ، صوبائی حکومت کے تمام اکائونٹس دیگر قومی اور نجی بینکوں سے بلوچستان بینک میں منتقل کئے جائیں گے ، نگراں دور حکومت میں ہوم ورک مکمل کرلیا گیا اور سفارشات تیار کرکے موجودہ صوبائی حکومت کو بھجوادی گئی ہیں جسے منظوری کیلئے جلد صوبائی کابینہ میں پیش کردی جائیں گئیں، سابق نگران وزیر خزانہ امام بخش بلوچ نے روزنامہ ’’92نیوز‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پنچاب، سندھ اور خیبر پختونخوا میں ان کے بینک سالوں سے کام کررہے ہیں جو صوبوں کی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں لیکن بدقسمتی سے بلوچستان میں سنجیدگی سے کام نہیں کیا گیا ، انہوں نے بتایا کہ بینک کی برانچزصوبے بھر میں کھولی جائیں گی، بینک کے قیام کے لئے تمام قانونی امور پورے کرلئے اور سٹیٹ بینک سے بھی بات چیت ہوگئی ہے ، حکومت بلوچستان کے کھربوں روپے کے اکائونٹس قومی اور نجی بینکوں میں ہیں، اس پر لگنے والا سارا ٹیکس صوبے سے باہر جارہا ہے ، بلوچستان بینک بننے سے ہم بھی پنجاب اور سندھ بینک کی طرح مقامی لوگوں کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کرسکیں گے جس سے صوبے کی معیشت ترقی کرے گی، غربت اور بدحالی کا بھی خاتمہ ہوگا، انہوں نے امید ظاہر کی وزیراعلیٰ جام کمال جلد منصوبے کو عملی جامہ پہنائیں گے ۔