لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی اوریجنل سفارشات 40 تھیں،ابھی تک ہم ایک مکمل کرسکے ہیں ، 9سفارشات میں کافی حد تک کام ہوا،26پر تقریباً آدھا کام ہوچکا ،4پر ابھی تک کام شروع نہیں ہوسکا،ستمبر کے بعد 27نکات کی بات ہوئی جس میں سے ابھی تک 5 پر کام ہوا۔پروگرام 92 ایٹ 8 میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا 3ممالک ایسے ہیں جو ہمارے سامنے گرے لسٹ سے نکلے ہیں ، ان میں ایتھوپیا،سری لنکا،ٹینوسیا شامل ہیں،ہم بلیک لسٹ ہوتے بال بال بچے ہیں،ہمارے 51پوائنٹس تھے اور ہم صرف ایک پوائنٹ سے بچے ہیں،اگر ہم نے گرے لسٹ سے نکلنا ہے تو ہمیں 75فیصد تک پہنچنا ہوگا ، ہمارے پاس صرف 4 مہینے ہیں۔انہوں نے کہا مولانا اس وقت جوکرنے جارہے ہیں، وہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے ۔سینئر تجزیہ کار عامر ضیا نے کہا اس وقت سٹاک مارکیٹ نے تھوڑا سا دم پکڑنا شروع کیا ہے ، روپے کی قدر بھی مستحکم ہونا شروع ہوگئی ہے مگر عوام کے دکھ درد میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی،بندہ مزدور کے حالات تلخ ہوتے جارہے ہیں،حکومت کے پاس جادو کی کوئی چھڑی تو ہے نہیں ، اب معاملات کو حل کرنے میں وقت تو لگے گا۔سینئر صحافی و تجزیہ کار کاشف عباسی نے کہا ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان کو بہت کچھ کرنا پڑے گا،مولانا فضل الرحمان جو بہت سے مولانا ساتھ لے کر اسلام آباد جائینگے تو یہ بھی دنیا میں کوئی اچھا پیغام نہیں جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا مولانا فضل الرحمان تو الیکشن کے بعد سے ہی دھرنا کرنے جارہے تھے اور وہ ایک ٹوکری لے کر چل رہے ہیں جو سامنے آتا ہے ، وہ ٹوکری میں ڈال رہے ہیں،مولانا کی ایک ذاتی ساکھ تھی جسے عمران خان نے بہت نقصان پہنچایا،وہ اسی لڑائی کی بنا پر باہر نکل رہے ہیں،اس وقت جو صورتحال ہے ، مجھے نہیں لگتا کہ مارشل لا لگ سکے ، حکومت کو گرانا اتنا آسان کام نہیں ہے ۔