اسلام آباد(عمرانہ کومل)بلوچستان حکومت نے رواں سال صوبے کے مختلف اضلاع میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے 350.20 ملین روپے مختص کئے ہیں جس سے 12 نئے منصوبے شروع کئے جائیں گے ۔ ذرائع بلوچستان حکومت کے مطابق بلوچستان حکومت نے صوبے کے مختلف شہروں میں کینال واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ حکومت نہر کے پانی کو صاف کرنے کے لئے ضلع سبی ، جعفرآباد ، نصیر آباد، استاد محمد اور صہبت پور کی 8سکیموں پر کینال واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے گی۔ ذرائع کے مطابق سبکازئی ڈیم سے ژوب شہر کو پانی کی فراہمی کا کام جاری ہے اور کوئٹہ شہر میں پانی کی فراہمی کیلئے منگی ڈیم منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق برج عزیز خان اور بابر کچ ڈیموں سے کوئٹہ شہر اور آس پاس کے علاقوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کیا جائے گا۔جبکہ گوادر ، پسنی اور آس پاس کے علاقوں کو شادی کور ، اکرہ کور ڈیموں کے ذریعے پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق آبپاشی کے شعبے کی ترقی کے لئے 15.006 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ادھرذرائع کے مطابق بلوچستان حکومت نے صوبے میں ہوا کے معیار کی نگرانی کیلئے سرحدی علاقوں میں 10 نئے ایئر کوالٹی مانیٹرنگ سٹیشنز (اے کیو ایم) نصب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ذرائع کے مطابق ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (ای پی ای) کے نافذ ماحولیاتی تحفظ کے قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے ایک گرین فورس تشکیل دینے کا فیصلہ بھی کیا گیاہے ۔ ذرائع کے مطابق صوبے میں ماحولیات اور جنگلات کے تحفظ کیلئے گرین فورس ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کر سکے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مال سال 2020-21ء کے دوران ، حکومت ماحولیاتی لیبارٹری قائم کرے گی۔ گوادر میں ساحلی ماحول اور سمندری زندگی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اتھارٹی کے دفاتر بھی قائم کئے جائینگے ۔ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے اس مقصد کیلئے آئندہ مالی سال کے لئے 100 ملین روپے مختص کئے ہیں۔ تفتان، چمن، گوادر، خضدار ، حب ، لورالائی اور دیگر مختلف مقامات پر اے کیو ایم ایس نصب کئے جائیں گے ۔ مالی سال 2020-21ء میں ماحولیات کے شعبے کی ترقی کے لئے 0.200 بلین روپے مختص کئے گئے ہیں اور غیر ترقیاتی مقصد کے لئے 0.450 بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔