ملتان (سرفراز انصاری سے )ایکسپورٹ انڈسٹری کو بجلی کی مد میں دی جانے والی سبسڈی بل میں توسیع نہ ہونے پر ایکسپورٹرز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، توسیع نہ ہونے کی صورت میں 22 فیصد صنعتیں بند ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ، 10 لاکھ سے زائد ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے کے بعد ایکسپورٹ میں اضافہ کرنے اور بیرونی منڈیوں میں مقابلہ کرنے کیلئے ایکسپورٹرز کو مراعات دینے کے ساتھ بجلی پر بھی سبسڈی دی تھی ،یہ سبسڈی بنگلہ دیش ، بھارت و دیگر ملکوں سے مقابلہ کے پیش نظر دی گئی تھی، اس ضمن میں بھارت اپنے ایکسپورٹرز کو 6 سینٹ فی یونٹ ، بنگلہ دیش 6 سینٹ فی یونٹ سبسڈی فراہم کر رہے ہیں جس کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان میں ایکسپورٹ میں اضافہ کرنے کیلئے ایکسپورٹرز کو فی یونٹ ساڑھے سات سینٹ سبسڈی دی ، اس پر ایکسپورٹرز کو دنیا بھر سے آرڈرز موصول ہوئے اور پروڈکشن شروع کردی گئی تاہم گزشتہ ماہ رواں مالی سال ختم ہونے پر 30 جون کو سبسڈی کی مقررہ مدت ختم ہونے پر تاحال اس میں توسیع نہیں کی گئی، سبسڈی بل میں توسیع نہ ہونے پر ایکسپورٹرز کو تشویش لاحق ہوگئی ہے ۔ اس سلسلے میں ایکسپورٹرز کا کہنا ہے کہ سبسڈی بل کی مدت کو ختم ہوئے 24 روز گزر گئے ہیں ، اگر سبسڈی بل میں فوری توسیع نہ دی گئی تو اس سے نہ صرف ملکی ایکسپورٹ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا بلکہ ملک کی 22 فیصد انڈسٹری کو تالے لگ جائیں گے اور 10 لاکھ سے زائد ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں اجلاس میں موجود سبسڈی بل سے متعلقہ بیشتر وزرا اور مشیروں نے بل کی حمایت کردی تاہم ایک دو کی جانب سے گرین سگنل میں لیت و لعل سے کام لیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے بل میں توسیع کی منظوری تاحال التوا کا شکار ہے ۔