Common frontend top

ہائیکورٹ بنچ :گوجرانوالہ،فیصل آباد میں عدالتی تالہ بندی،سرگودھا میں توڑ پھوڑ: صدر بار سمیت20وکلا کیخلاف مقدمہ

جمعه 16 نومبر 2018ء





گوجرانوالہ،فیصل آباد، سرگودھا (بیورو رپورٹ، سپیشل رپورٹر، نمائندہ 92نیوز، وقائع نگار، سٹاف رپورٹر، ریاض حسین شاہ سے)ہائیکورٹ بنچ کے قیام کیلئے گوجرانوالہ،فیصل آباد اور سرگودھا میں وکلا نے دوسرے روز بھی احتجاج کیا، عدالتی تالہ بندی کی اور دھرنا دیا۔گوجرانوالہ ڈسٹرکٹ بار کی طرف سے تمام عدالتوں کی د وسرے روز بھی تالہ بند ی کی گئی۔وکلا نے گزشتہ روزدہشتگردی عدالت، بینکنگ کورٹ،کنزیومر کورٹ اوراے ڈی جی کی عدالتوں کو بھی تالہ لگا دیا۔ صدر بار نو ر محمد مرزا،سیکر ٹری بار ظہیر احمد چیمہ نے کہا ہمارا احتجاج پر امن ہے ،ہمارا ایک ہی مطالبہ ہائیکورٹ بنچ کا قیام ہے ،ہمارا یہ مطالبہ قانون کے مطابق اور بنیادی حق ہے اور یہ حق ہم لے کے رہیں گے ، ہائی کورٹ بنچ کے قیام تک ہمارا احتجاج جاری رہیگا۔احتجاج میں سابق صدور بار چودھری پرویز احمد اوٹھی،وقار حسین بٹ ،چودھری خالد لطیف ،عامر منیر باگڑی ،چودھری عرفان سعید ،اعجاز ملہی ،محسن یعقوب بٹ اور وکلا کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ڈسٹرکٹ بارفیصل آباد کے زیر اہتمام وکلاء نے عدالتوں کی تالا بندی کی اورسائلین کوزبردستی سیشن کورٹ سے باہر نکال دیا، ایک سائل کو تھپڑ بھی مارے ، وکلاء نے سیشن کورٹس کے سامنے احتجاج کیا اور یونیورسٹی روڈ کو کئی گھنٹے ٹریفک کیلئے بلاک کئے رکھا ۔ ڈسٹرکٹ بار ٹوبہ کے صدر راجہ خالد محمود ایڈووکیٹ ،جنرل سیکرٹری محمد وسیم عباس گادھی نے کہا آج اورکل مکمل ہڑتال کرینگے ۔ادھر ایڈیشنل سیشن جج سرگودھاکی عدالت میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ پر صدر بار عنصر بلوچ ، جنرل سیکرٹری سعد اﷲ وڑائچ سمیت 20وکلا کیخلاف انسداد دہشتگردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا،ضلعی بارنے آج سے عدالتوں اورسرکاری دفاتر کی تالا بندی کا اعلان کردیا۔ڈسٹرکٹ بارسرگودھا کے زیر اہتمام وکلا نے کچہری روڈ بلاک کرکے دھرنا دیا، ایڈیشنل سیشن جج عتیق الرحمن کی عدالت میں وکیل کو طلب کیا گیا جس پر ڈسٹرکٹ بار کے صدر عنصر بلوچ ، جنرل سیکرٹری سعد اﷲ وڑائچ سمیت دیگر وکلا عدالت پہنچے اور جج کی عدم موجودگی میں عملہ کے ساتھ تلخ کلامی کی اورکرسیاں اور شیشے توڑ ڈالے ،عدالت میں توڑ پھوڑ اور اہلکاروں کو ہراساں کرنے کا معاملہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چودھری امیر محمد خان کے علم میں لایا گیا جس کے بعد ڈی پی او حسن رضا دو گھنٹے تک کچہری میں موجود رہے ۔ میڈیا سے گفتگو میں صدر عنصر بلوچ نے کہا کئی سال سے ہائی کورٹ بنچ کے قیام کے لیے کوشاں ہیں، حکومت طفل تسلیوں کے علاوہ کچھ نہیں دیتی، آج سے تمام عدالتوں اور سرکاری دفاتر کی تالا بندی کی اور احتجاجی تحریک کو مزید تیز کیا جائیگا،مقدمات سے نہیں ڈرتے ،تحریک کے لیے لہو بہانے کو تیار ہیں،تمام وکلا ایک پلیٹ فارم پر ہیں ۔ ڈسٹرکٹ بار سرگودھا کے شیرازی گروپ نے صر ف پر امن احتجاج کی صورت میں ساتھ دینے اور عدالتوں کی تالہ بندی نہ کرنیکا اعلان کردیا ۔ ڈی ایس پی سٹی سرگودھا ملک لال خان کی سربراہی میں پولیس ٹیمیں وکلا رہنماؤں کی گرفتاری کیلئے رات گئے تک مصروف رہیں، ڈی پی او سرگودھا کے حکم پر ججز اور عدالتوں کی سکیورٹی کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے ۔ 

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں