کراچی،لاہور،ملتان (سٹاف رپورٹر،اپنے نیوز رپورٹر سے ،جنرل رپورٹر)نیب حکام نے عدالت کو بتایا ہے کہ بلاول ہاؤس کراچی کے اطراف 52 ارب مالیت کی جائیداد زرداری گروپ کے نام پرخریدی گئی،بلاول ہاؤس کراچی کے اطراف 42 پلاٹ خریدنے کے معاملے پرنیب نے تحقیقات میں تیزی لاتے ہوئے پلاٹوں کی خرید وفروخت کے حوالے سے مزید 12افراد کو آج طلب کرلیا،جعلی اکاؤنٹ کیس کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے پلاٹوں کی تحقیقات الگ کرنیکی سفارش کی تھی،بلاول ہاؤس کے اطراف پلاٹوں کی خریداری،گلیوں اور رفاہی پلاٹس کی الاٹمنٹ پرنیب نے گزشتہ ماہ بھی 8 افراد کے بیان ریکارڈ کئے تھے ،بلاول ہاؤس کے اطراف ایک پلاٹ پی پی رہنما خورشید شاہ کے مبینہ فرنٹ مین پہلاج مل کے بیٹے کے نام پربھی لیا گیا جبکہ پلاٹوں کی خریداری زرداری گروپ نے فرنٹ مینوں کے نام پربھی کی اور بعد ازاں وہ پلاٹ کمپنی کو بیچے گئے ۔زرداری گروپ کے چیئرمین اور ڈائریکٹرزمیں آصف زرداری،بلاول بھٹو،فریال تالپوراورسابق صدرکے والدین شامل ہیں،نیب کراچی کی پانچ رکنی ٹیم پلاٹوں کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ چیئرمین کوارسال کرچکی،تحقیقات کے بعد چیئرمین کی اجازت سے نیب کراچی میں ریفرنس درج کیا جائیگا۔نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثوں اورکینٹ ویو ہاؤسنگ سوسائیٹی سیالکوٹ کیس میں ن لیگ کے سینئر رہنما خواجہ آصف کی اہلیہ اوربچوں کو سوالنامہ بھیج دیا ہے ۔ نیب اعلامیہ کے مطابق خواجہ آصف کی اہلیہ اور بچوں کو ذاتی حیثیت میں طلب نہیں کیا گیا۔نیب ملتان نے آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر گریڈ 16 کے افسر محمد حسین کو گرفتار کرلیا۔ملزم نے مبینہ طور پر پر سترہ کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثے بیوی ثمینہ کے نام کرکے اسے کاغذات میں سابقہ بیوی ظاہر کیا تھا۔ ترجمان نیب نے کہامحمد حسین کو گرفتار کرلیا گیا تاہم ثمینہ چغتائی مفرور ہے ۔