لاہور( نواز سنگرا)پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی مبینہ نااہلی وکرپشن کی بڑھتی ہوئی شکایات اورمعیار کے مطابق صوبہ کے ریونیو معاملات میں سروس ڈیلیوری کے فقدان کی وجہ سے پنجاب بورڈ آف ریونیو نے زمین کے ریکارڈ ودیگر حکومتی اقدامات کیلئے ایک بار پھر پٹواریوں پر انحصار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت صوبہ بھر میں 4518آئی ٹی انٹرمیڈیٹ پٹواری بھرتی کیے جائیں گے ۔یہ نیا سسٹم پنجاب لینڈ اتھارٹی کے تحت چلنے والے جدید اراضی ریکارڈ سنٹرز کے متبادل کے طور پر متعارف کروایا جا رہا ہے ۔ پی ایل آر اے میں بد عنوانی کی بڑھتی ہوئی شکایات کے بعد پنجاب بورڈ آف ریونیو نے صوبے میں دیہات کی سطح پر8ہزارسیٹلائٹ اراضی ریکارڈ سنٹرز کے قیام سے عوام کو بہتر اور بروقت ریونیو سروسز کی فراہمی پر کام شروع کر دیا ہے جس سے پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے اختیارات کو محدود کیا جائے گا، پنجاب لینڈریکارڈ اتھارٹی ریونیو کے محکمے کو کرپشن فری بنانے کے لئے قائم کی گئی تھی ۔ حکام کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے 11ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والا لینڈ ڈیجیٹلائزیشن کا منصوبہ عوام کی خدمت میں ناکام ہو گیا۔ سنیئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی طرف سے 4518پٹواریوں کوبھرتی کرنے کیلئے محکمہ خزانہ سے ایک ارب 40کروڑ روپے کے فنڈز مانگ لئے ہیں۔روز نامہ 92نیوز کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق راولپنڈی ڈویژن میں پٹواریوں کی 317، گوجرانوالہ ڈویژن میں 548، لاہور ڈویژن میں 515، فیصل آباد ڈویژن میں 647، سرگودھا ڈویژن میں 518، ساہیوال ڈویژن میں 360، ملتان ڈویژن میں 477،ڈیرہ غازیخان ڈویژن میں 418،بہاولپورڈویژن میں 718جبکہ کنسالیڈیشن کی357اور ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ آفس میں پٹواریوں کی 36سیٹیں خالی ہیں۔ذرائع کے مطابق نئے پٹواریوں کی بھرتی اور سیٹیلائٹ سنٹر ز کے قیام سے عوام کو گھر کی دہلیز پر ریونیو سروسز دی جائیں گی۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر صوبائی وزیر مال نے جواب نہ دیا ۔پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی ترجمان نادیہ احمد نے بتایا کہ بورڈ آف ریونیو کی طرف سے پٹواریوں کی بھرتی کے بارے میں پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے پاس کوئی معلومات ہیں اور نہ ہی ہدایات، بورڈ آف ریونیو کا سیٹیلائٹ سنٹر کا منصوبہ چل رہاہے شائد اس کے لئے بھرتیاں کر رہے ہوں۔ اراضی ریکارڈ سنٹر کے حوالے سے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کے تحفظات کے حوالے سے وہ کچھ نہیں کہہ سکتیں۔