مکرمی !بچے کے لیے ماںاور کنبہ اوّلین پرورش گاہ اور تربیت گاہ ہوتی ہے۔ بچہ جو کچھ اپنے ماں باپ اور بڑے بہن بھائیوں کو کر تا دیکھتا ہے تو وہی کچھ سیکھتا ہے اور ویسی ہی عادات اپناتا ہے۔مزاج اور برتاؤ کا انداز بھی بچے میں بنیادی طور پر اپنے ماں باپ سے بذریعہ تقلید منتقل ہوتا ہے۔ اس لیے ماں باپ اور دوسرے بزرگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے اعمال یا افعال سرانجام دیتے ہوئے یہ بات مدِّنظر رکھیں کہ بچے ان کی تقلید کریں گے۔ایک دینی معاشرے کے افراد کا مطلوبہ کردار مذہبی روایات کا آئینہ دار ہوتا ہے۔جب کہ لادینی معاشرے کا ہدف مادی کردار ہوتا ہے۔ ہمارے ہاں عام طور پر بچوں کی تعلیم و تربیت اور ان کی نگہداشت میں کوتاہیوں کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔یعنی بعض والدین کا اس پر توجہ نہ دینا کہ ان کے بچے کون سی کتب پڑھ رہے ہیں۔ ان کی سرگرمیاں کیا ہیں؟ اس طرف توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ (اللہ ڈتہ انجم ، دھنوٹ )