اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی،این این آئی،صباح نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری دفتر خارجہ آئیں وہ انہیں خطے کی بدلتی صورتحال اوربھارتی عزائم پر بریفنگ د ینگے اگر وہ نہیں آسکتے تو مجھے بلائیں میں ان کے پاس جانے کو تیار ہوں کیونکہ نیشنل ایشوپر کوئی انا ہے اور نہ کوئی ضد ، اہم نوعیت کے مسئلے پر قومی اتفاق رائے ہونا چاہیے ۔ گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت نہرو اور گاندھی کے سیکولر انڈیا کو دفن کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ سارک فورم کو بی جے پی سرکار نے غیر متحرک کرکے رکھ دیا ہے ۔ کووڈ19 کے ماحول میں ہم ایک دوسرے سے تعاون کرسکتے تھے ۔ بھارت پاکستان پر فالس فلیگ آپریشن کا بہانہ تلا ش کررہا ہے ہمیں اس کے اشارے بڑے واضح دکھائی دے رہے ہیں۔لداخ پر اس وقت چین ا ور بھارت کی بات چیت چل رہی ہے اس کے میکنزم موجود ہیں ۔وہاں بھارت نے سڑکوں کا جال بچھانا شروع کردیا ۔ ایئرسٹرپ بنانے شروع کر دئیے ۔ چین کو یہ قبول تھا نہ ہے اور نہ ہوگا ۔ قبل ازیں پاکستان میں ازبک سفیر فرقات صدیقوف نے وزارت خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے الوداعی ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، اقتصادی سفارت کاری سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دریں اثناء شاہ محمود قریشی سے وفاق المدارس العربیہ کے سیکرٹری قاری حنیف جالندھری نے ملاقات کی۔اس موقع پرکورونا وبائی صورتحال اور بھارتی جارحیت سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ شام میں حضرت عمر بن عبدالعزیز کے روضے کی بے حرمتی پر پوری مسلم امہ میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے ۔ انہوں نے اس مسئلے کو فوری طور پر او آئی سی فورم پر اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ادھروزیرخارجہ نے دفتر خارجہ میں اصلاحاتی اقدامات کے حوالے سے ممتاز دانشوروں، اپنے شعبے کے ماہرین اورسابق سفیروں پر مشتمل ایک عوامی سفارتکاری مشاورتی گروپ قائم کیا ۔