فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف ) نے پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے سے متعلق بھارتی میڈیا میں زیرگردش خبروں کی تردید کر دی جبکہ ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی ) نے اپنے 18 سے 23 اگست تک آسٹریلیا میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کی تیسری جائزہ رپورٹ منظور کر لی، اس رپورٹ کی منظوری اس امر کا ثبوت ہے کہ بھارت نے اے پی جی کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ قرار دیئے جانے کے حوالے سے جوپراپیگنڈہ شروع کر رکھا تھا وہ جھوٹا اور بے بنیاد تھا اس طرح گویا پاکستان نے بھارت کو عالمی عدالتی محاذ کے بعد اقتصادی محاذ پر بھی شکست سے دوچار کر دیا ہے۔ قبل ازیں گزشتہ ماہ کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت انصاف میں بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں خفت اٹھانا پڑی تھی ۔ تاہم بھارت کے مقابلہ میں ان تمام سفارتی، معاشی اور عدالتی کامیابیوں کے باوجود پاکستان کو ہر محاذ پر بھارت کے جھوٹے اور بے بنیاد پراپیگنڈے سے ہوشیار رہنا ہو گا کیونکہ بھارت ’’بغل میں چھری منہ میں رام رام‘‘ کے مصداق ہمارا ایسا منافق پڑوسی ہے جو ہر لمحے پاکستان کو کسی نہ کسی الجھن میں الجھانے کے تانے بانے بنتا رہتا ہے۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں ایف اے ٹی ایف اور اے پی جی سمیت جن عالمی فورموں پر مسائل کا سامنا ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم پوری تیاری کے ساتھ ان فورموں میں اپنا کیس لڑیں تاکہ بھارت کے کسی بھی جھوٹے پراپیگنڈے کا موثر اور مدلل رد کیا جا سکے۔