سٹراسبرگ(مانیٹرنگ ڈیسک)یورپین پارلیمنٹ میں 12سال بعدمسئلہ کشمیر پر بحث کا آغاز ہوگیا۔ یورپی یونین نے جنیوامیں ہونے والی انسانی حقوق کونسل کی قراردادکاجائزہ لیا۔یورپی وزارت خارجہ کا بیان وزیریورپی یونین توپرائینن نے پڑھ کرسنایا۔تو پرائینن نے کہابھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں بڑی تعدادمیں فوج بھیج رکھی ہے ۔مقبوضہ کشمیرمیں بہت سے سیاسی کارکنوں کو گرفتا ر کر لیاگیا ۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں۔بھارت اورپاکستان مسئلہ کشمیرمذاکرات سے حل کریں۔بھارت کو بتادیاگیاہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق بحال کرے ۔رکن پارلیمنٹ پی پی ای نے کہا مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال قیامت خیزہے جوناقابل قبول ہے ۔چیئرمین انسانی حقوق کمیٹی ماریاایرینانے کہامقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے ۔یورپی پارلیمنٹ کے کشمیری نژاد رکن شفق محمد نے کہایورپ کوانسانی حقوق کیلئے کھڑاہوناہوگا۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال الزامات سے ٹھیک نہیں ہوگی۔کشمیریوں کو حق خودارادیت سے کم کچھ قبول نہیں۔برطانوی رکن گینا ڈاؤڈنگ نے کہامقبوضہ کشمیر میں کرفیو سے معمولات زندگی معطل ہیں۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں پابندیاں فوری ختم کرے ۔آئیڈنٹیٹی اینڈ ڈیموکریسی گروپ جرمنی کے رکن برن ہارڈ زمونیوک نے کہامسئلہ کے حل کیلئے صرف مدد کرسکتے ہیں۔ رچرڈ کوربٹ نے کہابھارت نے کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا اور تمام حقوق کومعطل کردیا۔ مسئلے کا حل کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینا ہے ۔جرمنی سے یورپی پارلیمنٹ کے رکن کلاز بکنرنے کہا اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مداخلت کرے ۔برطانیہ سے یورپی پارلیمنٹ کی رکن نوشین مبارک نے کہابھارت کشمیر میں تباہ کن صورتحال کا ذمہ دار ہے ۔بھارت نے 70 سال سے کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے محروم رکھا ہوا ہے ۔ ایم ای پی گرین پارٹی نے کہا بھارت کشمیری عوام کے بنیادی حقوق بحال کرے ۔ لبرل پارٹی کے فل بینین نے کہابھارت کے تمام اقدامات غیرقانونی ہیں۔مبارک آئی پی پی نے کہابھارت کے جبراورظلم پرخاموشی پر مجھے شرم آتی ہے ۔آئی ڈی پارٹی نے کہا کشمیرکے معاملے پر برسلزکاکوئی کردارنہیں ۔وزیریورپی یونین مسزہینا نے کہامقبوضہ کشمیر میں انسالی المیہ پیدا ہوچکا ۔حق خودارادیت کشمیریوں کاحق ہے ۔