اسلام آباد، راولپنڈی(سپیشل رپورٹر،92نیوزرپورٹ )ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل بابرافتخارنے کہاہے کہ بھارت 5 کے بجائے 500 رافیل طیارے بھی خرید لے ، افواج پاکستان دشمن کو بروقت جواب دینے کیلئے ہمہ وقت چوکس اور تیار ہیں،محدود وسائل کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کرنے کیلئے بھر پورتیار ی ہے ،پاکستان کے خلاف تین محاذ کھولنا بھارتی خواب ہی رہے گا، دشمن کو بروقت جواب دینے کیلئے منظم اورتیارہیں،پاکستان کے نئے سیاسی نقشے کو اقوام متحدہ میں بھی لے جایا جائیگا، سی پیک کے ساتھ ہمارا تعلق سکیورٹی کی حد تک ہی ہے ،سی پیک کی سکیورٹی پرکسی قسم کاسمجھوتہ نہیں کیاجائیگا،سی پیک کی سکیورٹی مزیدمضبوط کردی گئی،پاکستان سٹاک ایکسچینج پر ناکام حملے اور دہشت گردوں کیلئے منی لانڈرنگ میں بھارت ملوث ہے ، بھارت کے ہمسایوں کیخلاف جارحانہ عزائم علاقائی امن کیلئے خطرہ ہیں،کسی کو مسلم دنیا میں سعودیہ کی مرکزیت پر کوئی شبہ نہیں ہونا چاہئے ، دنیا ایک دوسرے سے منسلک ہورہی ہے ، کسی نئے بلاک میں شمولیت کا کوئی امکان نہیں ۔ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل بابرافتخار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ بھارت دہشتگردگروپس کوپاکستان اورخطے میں عدم استحکام کیلئے استعمال کررہاہے ،بھارت پاکستان میں ہونیوا لی دہشت گردی میں ملوث ہے ، حالیہ عالمی رپورٹ میں بھی بھارت میں دہشتگرد گروپس کی نشاندہی کی گئی،بھارت میں دنیا میں اسلحہ خریدنے و الے مملک میں سرفہرست ہے ،جنگیں صرف اسلحہ کے زورپرنہیں جیتی جاسکتیں،آزادکشمیرکے عوام کی حفاظت ہرصورت یقینی بنائی جائے گی،شہریوں کی حفاظت کیلئے ان کے گھروں میں شیلٹرزبنانے کافیصلہ کیا ،اب تک ایک ہزار شیلٹرز بنائے جا چکے ہیں،احسان اللہ احسان کی مبینہ آڈیو میں دعوے بے بنیاد ہیں ، احسان اللہ احسان سے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں معلومات ملیں، احسان اللہ احسان کی معلومات سے بہت فائدہ ہوا، احسان اللہ احسان کوایک آپریشن میں استعمال کررہے تھے جس میں وہ فرارہوا،قوم کودشمن قوتوں کے عزائم سے آگاہ ہونے کی ضرورت ہے ،بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے دفاعی اخراجات کم ہورہے ہیں، رافیل کاسفردکھاتاہے بھارت عدم تحفظ کاشکارہے ،بھارت کے پاس500رافیل بھی آجائیں ہم تیارہیں،دفاعی بجٹ میں کمی کایہ مطلب نہیں کہ ہماری دفاعی تیاری میں کمی آئے گی، مقبوضہ کشمیرمیں ایک سال سے کرفیونافذہے ، کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، دنیاکاہرظلم کشمیریوں پرآزمایاجارہاہے ، کشمیرمیں پیلٹ گن کااستعمال معمول بن گیا، پاکستان نے بھارت کی ریاستی دہشتگردی کوبے نقاب کیا،حکومت نے ہرفورم پرکشمیرکے مسائل کواجاگرکیا، انسانی حقوق کی تنظیموں اور انٹر نیشنل میڈیا نے بھی بھارتی ظلم و جبر کو بے نقاب کیا،22جولائی کو عالمی میڈیا نے آزاد کشمیر کا دورہ کیا،بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر جانے کی اجازت نہیں، ایک سال میں 3بارمسئلہ کشمیراقوام متحدہ میں زیربحث آیا،73سال سے کشمیری مزاحمت کی علامت بنے ہوئے ہیں، مظالم کے باوجودکشمیری آزادی کیلئے ڈٹے ہیں، آزادی بہت بڑی نعمت ہے ، بھارت سوچی سمجھی سازش کے تحت کشمیریوں پر ظلم کررہا ہے ، خواتین ، بچوں کی حرمت کو پامال کیا جارہا ہے ،آزادی کی قدر مقبوضہ کشمیر کی ماؤں سے پوچھیں جو بیٹوں کو پاکستانی پرچم میں دفن کرتی ہیں،کشمیریوں کوشہیدکرکے گمنام جگہوں پردفنایاجارہاہے ،مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام کو سلام پیش کرتے ہیں،بھارت نے کورونا کے دوران بھی ایل او سی پر اشتعال انگیزی جاری رکھی،بھارت 1927بارایل اوسی کی خلاف ورزیاں کرچکا،بھارت نے جان بوجھ کرشہری آبادی کونشانہ بنایا،تمام سرحدی خلاف ورزیوں کوپاک فوج موثراندازمیں ڈیل کرتی ہے ،ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے ،پاکستان نے افغانستان میں امن کی بحالی کیلئے بھرپور کردار ادا کیا، دہشتگری کے خلاف جنگ ایک بہت بڑی کامیابی ہے ،پاک افغان سرحد پر دیر پا اقدامات کیے جارہے ہیں،2611کلومیٹر پر باڑ پر کاکام مکمل کیا جاچکا ہے ،پاک ایران بارڈر پر بھی باڑلگانے کا کام جاری ہے ،شمالی وزیرستان میں 11ہزارفٹ بلندی پربھی سرحدباڑلگائی جارہی ہے ،افغان امن عمل کو آگے بڑھانے کے ساتھ مہاجرین کی واپسی کیلئے بھی کوشاں ہیں،باڑ لگانے سے دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے ،افغان امن عمل خطے کے امن کیلئے انتہائی مثبت پیش رفت ہے ،بعض قوتیں پاکستان میں امن نہیں چاہتیں، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے ، عوام کامعیارزندگی بہترکرنے کیلئے بھی کام کیاجارہاہے ، پاکستان کی داخلی سکیورٹی تسلی بخش ہے ، آپریشن ردالفسادکے تحت ایک لاکھ سے زائد انٹیلی جنس آپریشن کیے گئے ، 18 ہزار سے زائد دہشت گردوں کو مارا گیا،400ٹن بارودی مواداور70ہزارسے زائداسلحہ برآمدہوا،موجودہ حالات میں ہمیں کوروناکابھی چیلنج درپیش ہے ،کوروناپرہم نے دانشمندی سے قابوپایا،کورونا کے خلاف جنگ میں کامیابی عوام کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھی،تمام فرنٹ لائن ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،کورونا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ،کورونا کے خلاف حکمت عملی پر دنیا نے پاکستان کا اعتراف کیا،ٹڈی دل کے تدارک میں بھی پاک فوج نے دیگر اداروں کی معاونت کی،سوشل میڈیاپرجعلی خبریں پھیلائی جارہی ہیں،جھوٹی خبروں کے ذریعے اداروں کو ٹارگٹ کرکے غیر یقینی صورتحال پیدا کی جارہی ہے ،دشمن قوتوں کو افواج پاکستان اور عوام میں خلیج پیدا کرنے نہیں دیں گے ، دشمن ایجنسیاں ہائبرڈوارکے ذریعے ہماری توجہ ہٹاناچاہتی ہیں،پاکستانی میڈیانے بھارتی میڈیاکے پراپیگنڈے کوناکام بنایا،جب بھی پاکستان کی بات ہوتوہرشخص ایک سپاہی ہے ، سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ تعلقات پر فخر ہے ،پاک سعودیہ تعلقات مستحکم ہیں اوررہیں گے ،آرمی چیف کادورہ سعودی عرب پہلے سے طے شدہ تھا، دورہ دوطرفہ دفاعی تعاون سے متعلق ہے ،امت مسلمہ میں سعودی عرب کی مرکزی حیثیت سے کوئی انکارنہیں کرسکتا، کلبھوشن ایک دہشتگرد ہے ، کلبھوشن معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث ہے ،کلبھوشن سے متعلق عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عملدرآمد ہورہاہے ، کلبھوشن کوقونصلررسائی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پردی گئی ،کلبھوشن معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے ۔ غیر ملکی خبر رسا ں ایجنسی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ رواں ہفتے سعودی عرب کا دورہ کریں گے ، دورہ پہلے سے شیڈول تھا، آرمی چیف اعلیٰ سعودی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے ، دفاعی اور معاشی تعلقات میں مزید بہتری سے متعلق امور زیرغورآئیں گے ۔