اسلام آباد (سپیشل رپورٹر،این این آئی) پاکستان نے کہا ہے کہ مودی سرکار اپنے اندورنی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے ایل او سی پر تناؤ میں اضافہ کر رہی ہے ۔جمعرات کواپنی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی محاصرے کو ایک سال سے زائد عرصہ ہوچکا ہے ، اس دوران سینکڑوں خواتین کی عصمت دری کی گئی، بزرگوں اور بچوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان نے 18 جولائی کو 3 کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا جبکہ2ماہ گزر جانے کے بعد بھارتی فوج نے ماورائے عدالت قتل کا اعتراف کیا، پاکستان سمجھتا ہے کہ بھارتی فوج کا بیان مظالم اور جرائم کا اعتراف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ترک صدر اردوان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حمایت میں آواز بلند کرنے کو سراہتا ہے ۔ بارہا مطالبہ کے باوجود بھارت نے جودھ پور میں قتل ہونے والے 11 ہندوئوں کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کی۔ترجمان نے کہا کہ ہم نے جے سی پی او اے پر امریکی و دیگر بیانات دیکھے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ جے سی پی او اے سفارتی طریقہ سے مسائل کے حل کی مثبت کوشش ہے ،پاکستان اور افغانستان کے درمیان دشوار گزار بارڈر ہے ، حکومت پاکستان جلد باڑ لگانے کا عمل مکمل کرنا چاہتی ہے ۔افغانستان کو بارہا باور کرایا گیا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے ۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں القاعدہ کا کوئی وجود نہیں۔ترجمان نے واضح کیا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا معاملہ زیر غور نہیں،ہم دو ریاستی حل کے حامی ہیں، فلسطین کی آزاد ریاست چاہتے ہیں جس کا القدس الشریف دارالحکومت ہو ۔ وزیراعظم عمران خان آج جنرل اسمبلی سے خطاب کرینگے جس میں انکا فوکس مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ، اسلاموفوبیا، کوویڈ 19 کے خلاف پاکستان کی کامیابی پر ہوگا۔