لاہور(جوادآراعوان)بھارت لائن آف کنٹرول پر ایڈونچر کی کوشش کر سکتا ہے ،جبکہ ورکنگ باونڈری کو ہیٹ اپ کرنے کی کوشش کے علاوہ نیو دہلی افغان سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف دہشتگرد آپریشنز کی نئی لہر لانچ کرنے میں بھی ملوث ہو سکتا ہے ۔اعلی سیکورٹی حکام نے بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف تازہ ایڈونچر ازم کی دھمکیوں کے پیرائے میں روزنامہ 92نیوز کو بیک گرائونڈ انٹرویوز میں بتایا کہ نیو دہلی لائن آف کنٹرول پر ایڈونچر اور ورکنگ باونڈری کو ہیٹ اپ کرنے کے علاوہ افغان سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے اپنی پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں دہشتگردی کی نئی لہر لانچ کرنے کی کوشش کر سکتا ہے ،انہوں نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر نام نہاد فائٹرز کو مقبوضہ کشمیر میں داخل کرانے کے فالس فلیگ آپریشن لانچ کرکے بھارت کسی ایڈونچر میں ملوث ہو سکتا ہے ،لائن آف کنٹرول پر مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے درانداز بنا کر شہید کیا جا سکتا ہے اور ان پر آزاد کشمیر سے داخلے کا الزام لگا کر لائن آف کنٹرول پر فوجی ایڈونچر لانچ کر سکتا ہے ،انہی فالس فلیگ آپریشنز کو بنیاد بنا کر بھارت ورکنگ بائونڈری کو ہیٹ اپ کرنے کی کوشش کر سکتا ہے ،لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر کسی بھی ممکنہ ایڈونچر کی صورت میں بھارت پاکستانی علاقے میں داخل ہونے کی کسی بھی کوشش سے گریز کرے گا ،کوئی بھی ملٹری آپریشن ایلیمنٹ آف سرپرائز کے فارمولے پر لانچ کیا جاتا ہے ،جبکہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر پاکستان کے نئے دفاعی نظام اور فوجی تیاری میں کسی ایلیمنٹ آف سرپرائز کی گنجائش موجود نہیں، ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے پاس بھارتی فوجی فارمیشنز کی تازہ اطلاعات موجود ہیں ،جس میں انکے سٹیشنڈ ٹروپس فارمیشنز اور موونگ ٹروپس اور دیگر کی انفارمیشن شامل ہے ،بھارت ماضی کی طرح سرجیکل سٹرائیکس کا ڈرامہ سٹیج کر سکتا ہے ،جس میں وہ بھارتی سائیڈ پر کوئی جعلی آپریشن سٹیج کر کے دعوی کرے گا کہ یہ سرجیکل سٹرائیک ہے جو انہوں نے پاکستانی علاقے میں کی ،انہوں نے بتایا کہ ایسی اطلاعات موجود ہیں کہ بھارتی فوج کی فرنٹ لائن لڑاکا انفنٹری فورس سکھ رجمنٹ میں بھارت میں سکھ کمیونٹی کے ساتھ ناروا سلوک کی وجہ سے اضطراب پایا جاتا ہے اور وہ ڈی مورلائز ہے جسکا بھارت کو بڑا نقصانقصان ہو سکتا ہے ،لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر بھارتی فوج نے بہت سے افسران اور لوئر رینکس سکھ رجمنٹ سے تعینات کئے ہوئے ہیں ،سکھ رجمنٹ 23بٹالینز پر مشتمل ہے ،جو ڈیڑھ لاکھ سے زائد تعداد بنتی ہے ،افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشتگردی کی نئی لہر لانچ کرنے کے حوالے سے بھارت کی ممکنہ کوشش کے بارے میں اعلی سکیورٹی حکام نے بتایا کہ افغان سیکورٹی آپریٹس کے علاوہ نیو دہلی کو کسی ریجنل پاور کی سپورٹ بھی مل سکتی ہے ،یہ ریجنل پاور خطے میں بدلتی ہوئی صورتحال میں پاکستان کی نئی خارجہ پالیسی کو اپنے مفادات سے متصادم سمجھتی ہے ،جبکہ بعض معاملات میں نیو دہلی کو اپنے مفادات کے قریب سمجھتی ہے ،انکا کہنا تھا کہ افوج پاکستان بھارت کی کسی بھی ایڈونچر کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں اور کسی شرارت کی صورت میں اسے بھرپور جواب ملے گا۔