نئی دہلی(آن لائن)بھارتی کسانوں نے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں اور ٹرین پٹریاں بلاک کر دیں، 200 سے زائد تنظیموں اور متعدد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ہڑتال، ریل اور راستہ روکو تحریک اور مظاہروں کی وجہ سے ہریانہ، بہار، اترپردیش، مہاراشٹر، راجستھان، تامل ناڈو اور کرناٹک سمیت متعدد ریاستوں میں نقل و حمل اور معمولات زندگی مفلوج ہو گئے ، پنجاب سے گزرنے والی متعدد ٹرینیں منسوخ کردی گئیں، کئی شہروں میں بڑے پیمانے پر پولیس فورس تعینات کی گئی ، کئی مقامات پر مظاہرین نے قومی شاہراہوں کو جام کر دیا اور ریلوے لائنوں پر بیٹھ گئے ، جنوبی بھارت کے کئی علاقوں میں بھی مظاہرے ہورہے ہیں، سرخ ٹوپیاں پہنے اور ہاتھوں میں سرخ پرچم تھامے بھارتی کسان ممبئی سے 165 کلو میڑ دور واقع علاقے ناشک سے چھ دن کی پیدل مسافت طے کرتے ہوئے ممبئی پہنچے ، کئی کسان ننگے پاوں یہاں تک پہنچے ہیں، نئی دہلی میں بی جے پی کے غنڈوں نے احتجاج کرنیوالے کسانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا،بی جے پی کے غنڈوں نے بے دریغ لاٹھیوں کااستعمال کیا،بی جے پی کے غنڈوں نے احتجاجی کسانوں کوتھپڑبھی مارے۔ ،انتہا پسند مودی زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے ،آرایس ایس کامشہورذمہ دارونودکمارپولیس کے سامنے کسانوں کوبدترین تشددکانشانہ بناتارہا۔