اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے پر بھارت نے بڑی جارحیت کی ہے جس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گا۔وزیر اعظم اس بحران میں قوم کی امنگوں کی ترجمانی کر رہے ہیں۔ملک بھر کی عوام اورکاروباری برادری اس بحران میں حکومت اور فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔ اور کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا۔ضرورت بڑی تو ہم اپنے فوجی بھائیوں کے شانہ بشانہ لڑیں گے ۔ہمیں بھارت سے تجارتی یا ثقافتی تعلقات کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل ایک بیان میں کہا کہ آزمائش کی اس گھڑی میں کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔بھارتی مظالم اور کلسٹر بم کشمیریوں کی جزبہ حریت کو دبانے میں ناکام رہیں گے ۔ بندوق کی نوک پر جہاد کے جزبہ کو ختم ناممکن ہے ۔ بھارت کے مظالم اس حد تک بڑھ گئے ہیں کہ اقوام متحدہ کو بھی اپنی خاموشی توڑنا پڑی ہے اور پہلی باربھارت کو انتہائی واضع پیغام دیا گیا ہے جو پاکستان کی سفارتی فتح ہے ۔انھوں نے کہا کہ مودی شاید یہ بھول گیا ہے کہ ظلم سے تحریکیں دبتی نہیں بلکہ مزید توانا ہو جاتی ہیں۔کئی ملک بھارت کے جنگی جنون پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ ہندو بنیاد پرست اسے اپنی فتح سمجھ رہے ہیں۔مودی کو ہٹلر کے راستے پر چلنے اور پورے کشمیر کو جیل بنانے سے کچھ نہیں ملے گا۔کشمیر کو ضم کرنے کے لئے آئین میں ٹمپرنگ سے بھارت کے ٹوٹنے کی عمل شروع ہو گیا ہے ۔مسئلہ کشمیر کو عالمی امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ بنا دیا گیا ہے ۔دشمن بہت مکار ہے مگر ہمارے ادارے بھی چوکس ہیں اور انھیں ایڈونچر کی صورت میں منہ کی کھانا پڑے گی۔دو جوہری طاقتوں کو جنگ سے بچانے کے لئے دنیا کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔ پاکستان اور بھارت کشمیر پر جنگیں لڑ چکے ہیں اور جھڑپیں معمول کا حصہ ہیں مگر اب اگر جنگ ہوئی تو بھارت کا وجود صرف تاریخ کی کتابوں رہ جائے گا۔