نئی دہلی (نیٹ نیوز) وزیر اعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے آنے والے بھارت کے سابق کرکٹر اور صوبائی وزیر نوجوت سنگھ سدھو کیخلاف اپنے دورہ کے دوران پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے گلے ملنے پر بھارت میں بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ دائر کردیا گیا ہے ، بہار میں مظفر پور کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ہری پرساد کی عدالت میں ایڈووکیٹ سدھیر کمار اوجھا نے درخواست دی جس میں کہا گیا کہ سدھو نے پاکستانی آرمی چیف سے گلے مل کر اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر مسعود خان کیساتھ بیٹھ کر دہشت گردوں کے ہاتھوں ہلاک ہونیوالے بھارتی فوجیوں کے لواحقین کی توہین کی ،اوجھا نے کہا یہ مناسب نہیں تھا ایک طرف پوری قوم اٹل بہاری واجپائی کی موت پر سوگ منا رہی تھی تو دوسری طرف سدھو ہمسایہ ملک کی تقریبات میں شریک تھے ، دوسری طرف سدھو نے بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی امریندر سنگھ اور اپوزیشن کی جانب سے تنقید پر کہا کہ وہ ضرورت پڑنے پر سب کو مضبوط جواب دینے کیلئے تیار ہیں ، امریندر سنگھ نے کہا تھا میرے خیال میں سدھو کی جانب سے پاکستانی آرمی چیف کیلئے پسندیدگی کا اظہار غلط ہے ،عام آدمی پارٹی کے رہنما سکھ پال سنگھ نے سدھو کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہمارے وزیر نے کچھ غلط نہیں کیا، یہ پاکستان اور بھارت کے مل بیٹھنے کا ایک راستہ ہے ۔ دریں اثنا سدھو نے کہا ہے کہ پاکستان نے ایسی شاندار مہمان نوازی کی کہ پاوں زمین پرنہیں لگنے دئیے ، عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ انہوں نے حلف برداری کی تقریب میں مجھے دیکھ کرجھک کرسلام کیاتو میں نے بھی دل پر ہاتھ رکھ کر جواب دیا، آرمی چیف نے مجھ سے کہا کہ ہمیں بہادرلوگ پسند ہیں اور آپ نے یہاں آکر بہت بہادری کا مظاہر ہ کیا ہے ۔