اسلام آباد( خبر نگار خصوصی ،آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست ڈاکٹر رمیش کمار نے بھارت میں پاکستانی نژاد 11ہندوئو ں کے قتل کی تحقیقات کیلئے ہندو کمیونٹی کے ساتھ بھارتی سفارت خانے کے سامنے کل جمعرات سے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے ،سندھ کے مختلف شہروں سے منگل کی رات سے اسلام آباد کی طرف ہندو برادری کا مارچ شروع کر دیا گیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے ہند ئوں کی ہلاکت کی تحقیقات کرنے اور غمزدہ خاندانوں کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔منگل کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر رمیش کمار نے کہاکہ بھارت میں انسانیت کا قتل ہورہا ہے مگر عالمی قوتیں خاموش ہیں انہوں نے کہاکہ آج اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ ہے ، وہ بین الاقوامی ادارہ جسکا کام انسانی حقوق کا تحفظ ہے مگر بدقسمتی سے ڈیڑھ سال سے جو کشمیر میں ہورہا تھا اس پر اقوام متحدہ نے خاموشی اختیار کی ۔ انہوں نے کہاکہ یہ لوگ میرے علاقے میں رہائش پذیر بھیل قوم سے ہیں اوربطور چیئرمین ہندو کونسل میں نے یہ معاملہ اٹھایا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان بھر سے اسلام آباد آنے والے تمام قافلے جمعرات کو اسلام آباد ڈپلومیٹک انکلیو میں داخل ہو نگے اوربھارتی ہائی کمیشن کے سامنے ہم ا حتجاجی دھرنا د ینگے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر میں سول سوسائٹی کو آواز دوں تو بھارت ماضی کے تمام دھرنے بھول جائے گا۔ہم ایف آئی آر اور تحقیقات، کونسلر رسائی اور پوسٹ مارٹم رپورٹ ملنے تک اپنا دھرنا ختم نہیں کرینگے ۔ دریں اثناء رمیش کمار نے وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اور جودھ پور واقعے پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔رمیش کمار نے بتایا کہ ہمارے پْرزور مطالبے کے باوجودر واقعے کی شفاف تحقیقات نہیں ہو سکیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستانی ہندو خاندان کی ہلاکت پر شدید دکھ اور تشویش ہے ۔ انسانیت سوز واقعے پر پاکستان نے بھارت سے شدید احتجاج کیا اور بھارت سے معاملے کی تحقیقات میں پاکستان کو شامل کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔