اسلام آباد( خصوصی نیوز رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیٹ نیوز ) بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر ہندو انتہا پسند مظاہرین نے گیٹ سے زبردستی اندر گھسنے کی کوشش کی جس پر پاکستان نے شدید احتجاج کیا ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت میں موجود پاکستانی سفارتکاروں اور ان کے خاندان کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ جاری ہے ۔ پاکستان ہائی کمیشن کے اہلکاروں کو بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکی آمیز فون کالز بھی آرہی ہیں جب کہ پاکستان ہائی کمیشن کے باہر مظاہرین نے گیٹ سے زبردستی اندر گھسنے کی کوشش بھی کی اور پاکستانی سفارتی عملے سے متعلق نامناسب زبان کا استعمال کیا گیا۔ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کے مطابق پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے بھارت میں سفارتکاروں کو ہراساں کرنے پر شدید احتجاج کیا اور بھارت میں اپنے ہائی کمیشن کی ناقص سکیورٹی پرتشویش کا اظہار کیا۔ترجمان دفترخارجہ نے بھارتی قائم مقام ہائی کمشنر سے پاکستانی ہائی کمیشن کے دروازے تک مظاہرین کی رسائی پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بھارت سکیورٹی کی ناکامی کے واقعے کی تحقیقات کرے اور بھارتی حکومت واقعات کا نوٹس لے کر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے ۔ لاہور، اسلام آباد (کامرس رپورٹر، آن لائن، این این آئی ، مانیٹرنگ ڈیسک)پلوامہ حملہ کے بعد حالات کشیدہ ہونے کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت بند جبکہ تمام آرڈرز منسوخ کر دئیے گئے ہیں۔انڈیا نے واہگہ بارڈر پر پاکستان سے جانیوالی اشیا روک دیں۔بھارت نے پاکستان کیلئے پسندیدہ ملک کاسٹیٹس ختم ہونے پر ایکسپورٹ بند کردی، بھارتی تاجروں نے تمام آرڈرز منسوخ کر کے ایڈوانس دیئے گئے کروڑوں روپے واپس مانگ لیے ہیں۔ذرائع نے بتایا سیمنٹ کے 250 بڑے ٹرک بھی روک دیئے گئے ، سوڈا ایش، چمڑا، سالٹ اور کیمیکلز کے سینکڑوں ٹرک واہگہ بارڈر پر روک دیئے گئے ، پچھلے دو روز سے پاکستان سے کوئی بھی مال بھارت نہیں جاسکا۔ بھارت نے پاکستانی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی بھی بڑھا دی ۔ وزارت تجارت کے ذرائع نے مزید بتایا بھارتی تاجروں نے 16 فروری کو جانے والا کروڑوں کا مال واپس پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ علاوہ ازیں بھارتی ریاست راجستھان میں ضلع مجسٹریٹ نے راجستھان آئے پاکستانیوں کو اڑتالیس گھنٹے میں واپس جانے کی وارننگ دی ہے ،مارچ کے پہلے ہفتے خواجہ معین الدین چشتی کے عرس کی تقریبات میں شرکت کے لیے اجمیر شریف جانے کے خواہشمند پاکستانی زائرین کے لیے بھی مشکلات پیدا ہوگئیں۔ دوسری طرف ترجمان دفترخارجہ نے بھارت کے راجستھان سے پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں نکل جانے پر ردعمل میں کہاہے کہ بھارت کا راجستھان سے پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں نکل جانے کا حکم قابل مذمت ہے ،بھارت کے راجستھان میں ہوٹلزکو پاکستانیوں کو رہائش نہ دینے کے حکم کی مذمت کرتے ہیں،یہ حکم بھارتی جنگی جنون اور الیکشن پر جذبات ابھارنے کا مظہر ہے ،بھارتی رویہ مہمان نواز ی اورسیاحت کیلئے شرمناک ہے ۔