اسلام آباد (ذیشان جاوید) سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے حصے کے مغربی دریائوں میں پانی کے بہائو میں کمی کے باعث ربیع کی فصل کیلئے ملک کو دریائوں میں پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے ۔ ارسانے ربیع کی فصل کیلئے صوبوں کو پانی کی تقسیم کے حوالے سے ٹیکنیکل کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا ہے ۔وزارت آبی وسائل کے ذرائع کے مطابق دریائے سندھ، چناب اور جہلم میں پانی کے بہائو کی سطح میں گزشتہ دو سالوں سے مسلسل کمی دیکھنے میں آ رہی ہے ۔ وزارت کے ایک آفیسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روزنامہ 92 نیوز کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد سے بھارت نے جارحانہ رویہ اختیار رکھتے ہوئے مغربی دریائوں سے پانی کا ایک بڑا حصہ ممکنہ طور پر اپنے پن بجلی کے آبی منصوبوں کی جانب موڑ رکھا ہے ۔ارسا ذرائع کے مطابق دریائوں میں پانی کے بہائو کی موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر ربیع کے سیزن میں صوبوں کو ان کے طے شدہ حصے کے مطابق پانی کی فراہمی ایک مشکل مرحلہ ہو گا، ربیع سیزن کیلئے صوبہ بلوچستان سندھ اور کے پی کے مجموعی طور پر زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔ارسا حکام کے مطابق ٹیکنیکل کمیٹی کے اجلاس میں دریائوں اور پاکستان کے سب سے بڑے دو آبی ذخائر منگلا اور تربیلا ڈیم میں پانی کی دستیابی کا جائزہ لیاجائے گا۔ اجلاس میں واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا نما ئندہ، منگلا اور تربیلا ڈیم کے آبی شعبے کے افسران، محکمہ موسمایت اور فیڈرل فلڈ کمیشن کے اعلیٰ حکام بھی شرکت کرینگے ۔ اجلاس میں ملک میں جاری آبی بحران کی موجودہ صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اتھارٹی ربیع سیزن کیلئے پانی کی تقسیم سے متعلق اپنی سفارشات مرتب کرے گی۔