اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ اہم معاملات پر مشاورت ہوئی ،پاکستان آگاہ ہے کہ دنیا کیا چاہتی اور ہمارے اپنے مفادات کیا ہیں ، ہم نے اپنے اندرونی حالات کو بھی دیکھنا ہے ، نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کے دستخط ہیں، وہ وزیر اطلاعات فواد چودھری، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف کے ساتھ پریس کانفرنس کررہے تھے ۔ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ دنیا کو بھارت کے دوہرے رویئے کا نوٹس لینا ہوگا،بھارت نے نیوزی لینڈ واقعہ کی مذمت تو کی لیکن مسلمان شہدااور مساجد کا ذکر تک نہیں کیا، سمجھوتہ ایکسپریس پر دہشتگرد حملے سے متعلق بھارتی عدالت کا فیصلہ بھارت کے دوہرے معیار کاعکاس ہے ، اس فیصلے نے دنیا کو حیران کر دیا۔ وزیر خارجہ نے مزید کہا بھارت کیساتھ حالیہ کشیدگی نے ایک بار پھر ثابت کر دیا چین پاکستان کا لازوال دوست اور چٹان کی مانند ہمارے ساتھ کھڑا ہے ، امریکہ کیساتھ تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔ انہوںنے کہا دورہ چین کے دوران مولانا مسعود اظہر کے معاملے اورامریکہ ،فرانس اوربرطانیہ کی سوچ پر بھی بات ہوئی،چین نے بے پناہ دباؤ کے باوجود اپنا اختیار استعمال کیا، چین کے ساتھ ہمارے متعدد معاملات پر مشاورت بھی ہوتی ہے ۔شاہ محمود نے ایک سوال پر کہا نیشنل ایکشن پلان پر قومی اتفاقِ رائے ہے ،پہلے مرحلے میں فوجی ایکشن موثر طریقے سے لئے گئے ، دوسرے مرحلے میں سیاسی طور پر کام ہونا ہے ،کالعدم تنظیموں پر اعتراض بہت عرصے سے ہو رہا ہے ، ہماری حکومت اس معاملے کو مکمل طور پر ڈیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ اس موقع پر مشیر تجارت نے کہا کہ ملائیشین وزیراعظم کے دورے سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے ،ملائشیا کیساتھ 3معاہدوں پر دستخط ہونگے ، ملائشیا کی ٹیلی کام، کار انڈسٹری اور ہلال میٹ کمپنیوں کے پاکستانی کمپنیوں سے معاہدے ہونگے جس کے تحت پاکستان میں سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کو فروغ حاصل ہو گا۔ہارون شریف نے کہا پاکستان کے 50 سرمایہ کار ملائیشین سرمایہ کاروں سے ملکر معاہدوں پر دستخط کرینگے ۔