گذشتہ سات دہائیوں سے جاری ارض کشمیرپرحق خودارادیت کے حصول کیلئے برسر جدوجہد ملت اسلامیہ کشمیرکی بے پناہ جانی و مالی قربانیوں سے عبارت تحریک کو کچلنے کیلئے جس بڑے پیمانے پر یہاں فوجی بربریت جاری ہے۔ دنیامیں اس کی مثال نہیں ملتی۔ بھارت یہاں کی نوجوان نسل کو طاقت کے بل پر دیوار کے ساتھ لگا رہا ہے،ظلم وزیادتیوں کے باعث اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو اس کے سواکوئی راستہ نہیں بچتاکہ وہ جنگلوں کارخ کرکے عسکریت کا راستہ اختیار کریں۔ اگرچہ1947سے ہی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں اور انسانی حقوق کی پامالیاںجاری ہیں۔ تاہم چینی فوج سے پٹنے والے بھارتی فوجی درندے نہتے کشمیری عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑنے میں مصروف ہیں۔ ملت اسلامیہ کشمیرکے نوجوانوں لاشوں کی بے حرمتی سے اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ بھارت کی درندہ صفت فوج کا مرنے والوں کے ساتھ یہ رویہ ہے تو وہ زندوں کے ساتھ کیسانارواسلوک کرتے ہوگی ۔ یکم ستمبر2020منگل کوسوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک تازہ ویڈیو میں صاف طورپردیکھاجاسکتاہے کہ بھارتی درندہ صفت فوجی اہلکارکشمیرکے مکان کونشانہ بناکر گولیوں سے اس کے پرخچے اڑاتے ہیں اورپھرگھر کا ایک جوان گولیوں کی زدمیں آکر شہیدہوجاتاہے ،اس کی لاش کومکان کی دوسری منزل سے نیچے پھینکتے ہیں۔ بلاشبہ ،شہداء کی لاشوں کی بے حرمتی کرنا ایک بزدلانہ اور غیرانسانی عمل ہے ،اس طرح کابھیانک طرزعمل کااظہارایک کھلی جنگ کے وقت بھی نہیں کیاجاتا۔ماضی میں بھی درندہ صفت بھارتی فوج کی جانب سے شہدائے کشمیر کی لاشوں کی بہت ہی وحشیانہ طریقے سے بے حرمتی کی گئی ہے۔ المیہ یہ ہے کہ کشمیرکی صورتحال پر عالمی رائے عامہ کی لگاتارمعنی خیز خاموشی سے قابض بھارتی فوج کو درندگی کا کھیل کھیلنے کی کھلی شہہ ملی ہوئی ہے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے سے بھارتی فوج شدید تنقید کی زد میں ہے۔ا س سے قبل بھی قابض درندہ صفت بھارتی فوج کی طرف سے ملت اسلامیہ کشمیرکے نوجونوں کی لاشوں کی بے حرمتی کرتے ہوئے انہیں زنجیروں سے باندھ کر فوجی گاڑیوں کے ساتھ گھسیٹا،اوران کی قبروں کی بھی بے حرمتی کی گئی۔ سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیوپرقابض بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کے ساتھ ساتھ شہداء لاشوں کی بے حرمتی کے دلخراش واقعات پراسلامیان کشمیرکی طرف سے ہرموقع پربھارتی درندہ صفت فوج کی اس طرح کی بزدلانہ طرزعمل کے خلاف غم وغصے کااظہارکیاگیا۔سری نگرمیں مقامی انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مذکورہ واقعے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیا۔ دنیا کا کوئی قانون کسی بھی فوج کو اس طرح لاشوں کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دیتا۔ بھارتی درندہ صفت فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی کا یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل احتجاج کرنے والے نہتے کشمیری مسلمانوں پر پیلٹ گن سے استعمال سے معصوم لوگوں کی بینائی ضائع ہونے کے سیکڑوں واقعات سامنے آچکے ہیں۔اسی طرح ایک بھارتی میجر کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں ایک کشمیری نوجوان کو بھارتی فوج کی جیپ کے سامنے والے حصے سے باندھ کر پیٹرولنگ کی جارہی تھی۔بعد ازاں گوگوئی نامی میجر کو بھارتی چیف آف آرمی اسٹاف نے علیحدگی پسندوں کے خلاف آپریشنز میں مستقل کوششوں پر ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔جس نوجوان کو جیپ سے باندھ کر انسانی ڈھال بنائی گئی تھی۔ شہداء کی لاشوں کے ساتھ بے حرمتی کا یہ عمل مسلمہ انسانی اور جمہوری قدروں کے نہ صرف منافی ہے بلکہ اس عمل سے انسانیت کی تذلیل کا پہلو نمایاں طور جھلکتا ہے۔بھارت نے اپنے بے پناہ فوجی قبضہ کے بل پر پورے جموں و کشمیر کو محصور کررکھا ہے اور آئے روز نوجوانوں کی شہادتوں، گرفتاریوں کا درازسلسلہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے منہ بولتے حقائق ہیں جن کی جانب عالمی توجہ اب ناگزیر بن گئی ہے۔ ارض کشمیرپر کلمہ حق کی بالادستی ،حق خودارادیت کے حصول کیلئے برسر جدوجہد اسلامیان کشمیر کی بے پناہ جانی و مالی قربانیوں سے عبارت کی تحریک کو کچلنے کیلئے جس بڑے پیمانے پر یہاں فوجی بربریت جاری ہے اور قابض فوج کو کالے قوانین کی صورت میں جو بے پناہ اختیارات دیئے گئے ہیں وہ اسکا بڑی بے دردی کے ساتھ استعمال کرکے نہتے عوام کے جذبہ مزاحمت کو کچلنے کیلئے روبہ عمل لارہی ہے ۔ قابض بھارتی فوجیوںکی کمینگی،انکے ناپاک ہاتھوں سے اسلامیان کشمیرکی چادر اورچاردیواری کی بے حرمتی ،نوجوانوں کا قتل عام ،کشمیریوںکو اغواکرکے لیجانااورپھر تشدد شدہ لاشیں ویرانوں میں پھینک دینے کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں نوجوانوں کی سالہاسال تک کوئی خبر ہی نہیں کہ زمین کھاگئی یاآسمان اچک لے گیا۔ان ہزاروں لاپتہ نوجوانوں کے بوڑھے والدین میںبہت سارے پولیس تھانوں،فوجی یونٹوں اورعدالتوں سے دھکے کھاکھاکر ملک عدم کو سدھارگئے اور خاندان کے خاندان یوں ہی اجڑگئے۔کرب والم کی یہ کہانیاں اوریہ داستانیںکم و بیش کشمیری ہر خاندان کے پاس موجود ہے۔یہ اسی ظلم وجبراوربربریت کا ردعمل ہے کہ کشمیری نوجوانوں نے قابض بھارتی فوج سے انتقام لینے کے لیے عسکری راستہ اختیار کیا ،انہوں نے بھارتی طاغوت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر علی الاعلان جہادفی سبیل للہ کاراستہ اختیار کیا اور دنیا میں سربلند اور اللہ تعالی کے ہاں سرخرو ہوئے۔ پون صدی بیت چکی ہے کہ ہندو سامراج کی قابض افواج ایک نہ ٹوٹنے والے تسلسل کے ساتھ اہل کشمیر پر زمین تنگ کیے ہوئے ہے۔ شکست خوردہ دس لاکھ بھارتی قابض ا فوج مظلوم کشمیریوں پر مسلط ہے، اس پردنیامجرمانہ خاموشی اختیارکئے ہوئے ہے۔ بھارتی فوجی درندوں کے کشمیری مسلمانوںکے ساتھ انتہائی غیرانسانی سلوک نے نوجوانان کشمیرکی غیرت ایمانی کوللکارا ہے اور وہ اپنے حقوق کے حصول تک نبرد آزما رہیں گے۔