لاہور (رانا محمدعظیم )بھارتی،اسرائیلی اور مغربی انتہا پسندوں کا مسلمانوں کیخلاف گٹھ جوڑ ، بھارت ، برطانیہ ، یورپ اور دیگر عیسائی ممالک میں مسلمانوں پر زمین تنگ کرنی شروع کر دی ۔ نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے کر نے والے دہشتگر د باقاعدہ اس گٹھ جوڑ کاحصہ نکلے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق یہ گٹھ جوڑ چھ سال قبل شروع ہو گیا تھا اور اس ضمن میں سب سے اہم کردار اسرائیل، بھارت اور ان ممالک کے خفیہ اداروں نے ادا کیا، اس ضمن میں سب سے زیادہ اجلاس بھارت ، اسرائیل اور یورپ کے مختلف مما لک میں ہوئے ۔بھارتی انتہا پسند تنظیم آ ر ایس ایس، اسرائیلی فری میسن تحریک ، یہودا کوئین ، یوسف انڈور ، یوسف ٹی زوریا ، یہودا ای ٹی زوئن، ہائم بن ڈیوڈ ، موشی زر، یوسف ایڈری، مغربی ممالک کی آ رمی آ ف گاڈ ، ایسٹرن لائٹنگ دی چرچ آ ف المائٹی گاڈ، ایل آ ر اے (دی لارڈ آ ف ریزیسٹن آ رمی )، دی کنسرنڈ کرسچین اس میں شامل ہیں۔ ان تنظیموں نے اینٹی مسلم اتحاد بھی بنا رکھا ہے اور یہ مسلمانوں کو ان ممالک میں تشدد اور ظلم کا نشانہ بنا رہے ہیں جہاں وہ اقلیت میں ہیں۔اسی گٹھ جوڑ نے برما میں بھی مسلمانوں کی نسل کشی کرنے والے عناصر کاساتھ دیا اور اسرائیلی انتہا پسند تنظیموں اور بھارتی آ ر ایس ایس نے اسلحہ بھی دیا ۔اس اتحاد نے پلاننگ کر رکھی تھی کہ جب نیوزی لینڈ اور دیگر ممالک میں مسلمانوں پر حملے ہوں گے تو اس کے ری ایکشن میں مسلم ممالک کے اندر اقلیتوں پر حملے ہوں گے جسے ایشو بنا کر دیگر ممالک میں مسلمانوں پر زمین تنگ کرنے کی کوشش کی جائے گی تاہم نیوزی لینڈ میں دہشتگردی پر مسلم ممالک سمیت دیگر ممالک کی طرف سے شدید رد عمل آ نے اور سازش ناکام ہونے پر بر منگھم میں مساجد پر پتھراؤ کر کے نیا فساد برپا کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ اینٹی مسلم اتحادکوچھ بڑے ممالک کے سربراہان کی حمایت حاصل ہے ۔